کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کے عوام کو اس کا حق دے ورنہ اسلام آباد آکر اس سے اپنا حق چھین لیں گے۔ بدین میں کارکنان سے خطاب کے دوران وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'آج تک سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کی طرف سے ایک روپیہ نہیں آیا، وفاقی حکومت رواں سال این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کے 200 ارب روپے کھا گئی، ہمیں کوئی خصوصی پیکج یا خصوصی رویہ نہیں چاہیے بلکہ اپنا حق چاہیے۔ 'انہوں نے کہا کہ 'سندھ کے عوام ڈوب رہے ہیں مدد کرو کا کہیں تو کہتے ہیں کہ ان کو 3 سو روپے بھی نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'وفاق نے آج تک سندھ کے جائز مطالبات کا جواب تک نہیں دیا۔ وزیر اعظم کا ایک ہمدردی کا بیان تک نہیں آیا مدد تو دور کی بات ہے، لیکن عمران خان کو عوام کی خدمت کے لیے سندھ میں آنا ہوگا۔ وزیر اعظم سندھ کے عوام کو ایسے لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔ 'انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو 2010 کا سیلاب ہو یا 2011 کا، ہم نے پوری دنیا کو موبلائز کیا، ہم نے پاکستان کارڈ دیا، ان کے ہاتھوں میں پیسے پہنچائے تاکہ مشکل حالات میں وہ اپنے خاندانوں کو سنبھالیں، سندھ کے اس کے حق کے پیسے سے پانی کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سندھ کے عوام کا پیسہ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا بدین کے عوام نے تاریخی بارشوں کا سامنا کیا ہے، بارشوں کی وجہ سے ضلع میں بہت نقصان ہوا ہے، سیلاب اور بارشوں سے بدین میں گھروں، فصلوں اور مال مویشیوں کو نقصان پہنچا، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ زرعی ایمرجنسی نافذ کرے اور فوری طور پر کسانوں کی مدد کرے۔ بلاول بھٹو نے وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بدین کے سلیکٹڈ وزیر نے عوام کیلئے کچھ نہیں دیا۔ انہیں بڑا شوق ہے استعفے دینے کا اب استعفے دیں۔ سیلاب متاثرین کیلئے وفاق کی طرف سے ایک روپیہ نہیں دیا گیا۔ یہ اس صوبے کے عوام کا پیسہ ہے۔ بدین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت دن رات متاثرین کیلئے کام کر رہی ہے۔ وسائل کم ضرور ہیں لیکن ان وسائل میں رہتے ہوئے کوشش کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ مختلف ممالک کے سفیروں سے ملیں گے، ان سے مدد مانگیں گے۔ یہ مدینے کی ریاست نہیں پی ٹی آئی کی ریاست ہے۔ سی سی پی او لاہور کے بیان کی حمایت کرنے والے وزراء کو ہٹایا جائے۔وزیراعظم کی طرف سے مدد تو دور کی بات ہمدردی کا ایک بیان بھی نہیں آیا۔ مشرف کے وقت میں بھی وفاق نے یہاں کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا۔ دریں اثناء قائداعظم محمد علی جناح کی برسی پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک ملک اور دو قانون والا رجحان انتہائی خطرناک ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نظریہ پاکستان ملک کی بنیاد ہے۔ جو ملک کو دو پاکستان کے نظریئے کی جانب دھکیل رہے ہیں، بہت بڑی ناانصافی کر رہے ہیں۔ قائداعظم کے وژن سے انحراف کرنے سے باز آجائیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پوری قوم کو یقینی بنانا ہوگا، کوئی نظریئے پاکستان سے پیچھے نہ ہٹے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب کبھی قائداعظم کے ویژن کو روندنے کی کوشش کی جائے گی، پیپلز پارٹی اس کے خلاف مزاحمت کی پہلی صف میں ہوگی۔ وفاقی وزیر اسد عمر کے نام ایک خط میں وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں پانی کے فراہمی کے بڑے منصوبے کے فور کے سلسلے میں وفاق کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔ اپنے خط میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کو دنیا کا بہترین قابل رہائش اور محفوظ شہر بنانا وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ مشن ہے، شہر کو فراہمی آب کا منصوبہ کے فور دو سال سے زیر التوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ کراچی کو فراہمی آب کے لیے اہم ترین ہے، ستمبر 2018 میں کے فور کی لاگت اور انتظامی معاملے پر سنگین شکایات آئیں، 2سال سے مختلف وجوہات سے کے فور منصوبہ زیر التواء ہے۔