سیدوالا (نامہ نگار) سیدوالا سرکاری ہسپتال کا عملہ غائب معصوم نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔ دروازے کھلے جبکہ چوکیدار بھی نہ تھا۔ علی محمد بے یارو مددگار ہسپتال میں اپنے ننھے معصوم بچے کو ہاتھوں میں اٹھائے ادھر ادھر دوڑتا رہا۔ ڈیوٹی ڈاکٹر، پیرا میڈیکل سٹاف، نرسز سمیت کلاس فور تک کا کوئی ملازم نہ تھا۔ ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب سے نوٹس کی اپیل کی۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ رات علی محمد کے بچے کی طبیعت خراب ہونے کے باعث ورثا بچے کو سرکاری ہسپتال لے کر گئے جہاں رات 1 بجے کے قریب ہسپتال میں ڈیوٹی پر عملہ کی غیر حاضری نے سیدوالا کے شریف شہری کے معصوم بچے کی جان لے لی جو کہ اپنے بچے کو چیک اپ کروانے کیلئے سرکاری ہسپتال سیدوالا لے کر گیا جہاں گھنٹہ سے زائد وقت عملہ کے آنے کا انتظار کرتا رہا۔ علی محمد نے بتایا کہ ہسپتال کے مین گیٹ سمیت تمام تر کمروں کے دروازے کھلے تھے جبکہ الٹراسائونڈ سمیت دیگر لاکھوں روپے مالیت کی مشینری کھلے عام پڑی جسکی حفاظت کیلئے ڈیوٹی پر چوکیدار تک موجود نہ تھا۔
سیدوالا سرکاری ہسپتال میں عملہ غائب‘ طبی امداد نہ ملنے پر معصوم بچے کی جان گئی
Sep 12, 2020