اشرف صحرائی پر دوران قید تشدد، بھارت مکمل تحقیقات کرائے: اقوام متحدہ

سری نگر+ نیویارک (کے پی آئی+ اے پی پی+ این این آئی) اقوام متحدہ کے چار خصوصی نمائندوں نے تحریک حریت کے رہنما محمد اشرف صحرائی کی دوران قید شہادت پر "شدید تشویش" کا اظہار کیا ہے اور بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دوران حراست ان کی موت کے معاملے کی تحقیقات کرے۔ تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ دوران قید ان سے بدسلوکی کی گئی، تشدد کیا گیا اور یہ کہ کیا ان کا علاج کیا گیا۔ ماورائے عدالت سزا سے متعلق یواین کے خصوصی نمائندے مورس ٹڈ بال بنزMorris Tidball-Binz، جبری طور پر لاپتہ افراد بارے یو این   ورکنگ گروپ کے سربراہ ٹلنگ موفکنگTlaleng Mofokeng، جسمانی اور ذہنی صحت کے اعلی ترین قابل حصول معیار سے متعلق نمائندے Tae-Ung Baik, اورظالمانہ ، غیر انسانی یا ہتک آمیز سلوک یا سزا بارے یواین کے نمائندے نلس ملزرNils Melzer, نے محمد اشرف صحرائی کی دوران قید شہادت پر بھارتی حکومت کو ایک مشترکہ خط روانہ کیا ہے۔ بھارتی  حکومت سے 24 سے زیادہ سوالات کے جوابات طلب کیے ہیں۔ جبکہ نئی دہلی میں ایک بھارتی عدالت نے کراچی کے نوجوان عامر عباس غیر قانونی سرگرمیوں کے الزام میں 7 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ دوسری جانب بھارتی انتہا پسند مودی حکومت کے وزرا کی دس رکنی ٹیم نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ شروع کر دیا ہے۔ ان دوروں کا مقصد کشمیری عوام کو آرٹیکل370 کے خاتمے کے فوائد سے آگاہ کرنا ہے۔ انڈین جرنلسٹس یونین (آئی جے یو) مقبوضہ جموں وکشمیر میں چار صحافیوں کی رہائش گاہوں کی تلاشی لینے اور تھانے میں ان سے پوچھ گچھ کی مذمت کی ہے۔ حریت رہنما امتیاز وانی نے قائداعظم کو یوم وفات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے کہا محمد علی جناحؒ مسلمانوں کے عظیم رہنما تھے۔

ای پیپر دی نیشن