اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے فیصلے بند کمروں میں نہیں بلکہ عوام کرے، ملک کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے ادارہ جاتی ہم آہنگی بہت ضروری ہے، الیکشن کمیشن بدترین انتظامی بحران کا شکار ہو چکا ہے، نواز شریف کو واپس آکر جیل جانا ہوگا، کے پی کے ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہفتے کو پورا ملک عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لئے باہر نکلا، گوجرانوالہ کا جلسہ تاریخی تھا، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ایک لیڈر کسی جگہ خطاب کرے اور پورے ملک میں اسکا خطاب سنا جائے، تحریک انصاف انتخابات میں زبردست اکثریت حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا امپورٹڈ حکومت انتخابات نہیں کروانا چاہتی، ان کو پتا ہے کہ ہمارے حالات بہت برے ہیں اگر انتخابات کروائے تو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حلقہ بندیوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے سنگین غلطیوں کا مظاہرہ کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہمارے ریفرنسز نے ہی نہیں جا رہے، الیکشن کمیشن کے سندھ کے ممبر حکومت سے بھی تنخواہ لے رہے ہیں اور الیکشن کمیشن میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ آٹھ ماہ سے اس کیس کو سرے سے سنا ہی نہیں جا رہا، وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے پر 24 ارب روپے کی کرپشن کے کیس میں فرد جرم اب تک عائد نہ ہو سکی، حمزہ شہباز اور شہباز شریف جس دن ملک پر قابض ہوئے اس دن ان پر فرد جرم عائد ہونی تھی، پاکستان کے عدالتی نظام کی سنجیدگی پر سوالیہ نشانات برقرار ہیں، پہلی ٹیلی تھون میں ساڑھے پانچ ارب روپے کی کمٹمنٹس ملی تھیں جن میں سے 3 ارب موصول ہو چکا، موصول ہونے والی امدادی رقم کے حوالے سے ثانیہ نشتر کی سربراہی میں کمیٹی معاملات طے کرے گی کہ ان کو کس طرح کارآمد لانا ہے، عمران خان نے جو رقوم اکٹھی کیں، امپورٹڈ حکومت اس کے قریب تک بھی نہیں پہنچ سکتی۔ بیرون ملک پاکستانیوں نے امپورٹڈ حکومت کو کوئی بھی رقوم منتقل نہیں کیں۔