اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان سے سابق خاتون امریکی سفارتکار رابن رافیل نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان سے رابن رافیل کی ملاقات بنی گالہ میں ہوئی۔ ملاقات میں سینیٹر شہزاد وسیم بھی موجود تھے۔ رابن رافیل امریکہ کی سابق سفارتکار‘ سی آئی اے تجزیہ کار اور لائبیسٹ ہیں اور 1993ء میں نائب وزیر خارجہ جنوب و وسط ایشیائی امور تھیں۔ چند روز پہلے فواد چودھری بھی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے مل چکے ہیں۔ عمران خان سے رابن رافیل کی ملاقات کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔ فواد چودھری اور سینیٹر شہزاد وسیم سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی شوکت خانم کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹویٹ پیغام میںعمران خان نے کہا کہ کراچی شوکت خانم کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے، انشاء اللہ اگلے سال کے آخر میں اس کا افتتاح کیا جائے گا۔ ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ یہ اب تک کے شوکت خانم پروجیکٹس میں سے سب سے بڑا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جدید ترین آلات سے لیس ہوگا۔ دوسری طرف سابق وزیراعظم عمران خان نے سیلاب متاثرین کیلئے انٹرنیشنل ٹیلی تھون کی اور 5 ارب کے قریب فنڈ ریزنگ کی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ سیلاب سے تین کروڑ سے زائد آبادی متاثر ہوئی۔ 2010ء میں آنے والے سیلاب سے زیادہ خراب صورتحال ہے۔ قوم کو ملکر اس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے۔ گزشتہ ٹیلی تھون میں 5 ارب روپے سے زائد اکٹھا کیا تھا۔ امداد صاف و شفاف انداز میں تقسیم ہو گی۔ ٹیلی تھون سے متاثرین کیلئے جو امداد آ رہی ہے اسے ثانیہ نشتر دیکھ رہی ہیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے امداد کی تقسیم کا طریقہ کار بھی بتایا۔ عمران خان نے کہا کہ دو سے تین چینل جو ٹیلی تھون دکھا رہے ہیں انہیں بھی بند کیا جا رہا ہے۔ حکومت سے کہتا ہوں کچھ شرم کرے۔ ایسے حکومتی اقدامات سے عوام میں نفرت بڑھے گی‘ الیکشن کمشن کی کوشش ہی نہیں تھی کہ سچ تک پہنچے۔ الیکشن کمشن کو معلوم ہے پاکستان اوورسیز کی ترسیلات پر چلتا ہے۔ ہمارے تمام ڈونرز کی لسٹ موجود ہے وہ دیکھ سکتے ہیں۔ پاکستان میں کسی جماعت نے سیاسی فنڈ ریزنگ کی ہی نہیں۔ الیکشن کمشن سنجیدہ ہوتا تو تمام جماعتوں کی فنڈنگ کا حساب لیتا۔ امریکی ریاست فلوریڈا سے محمود نے سیلاب متاثرین کیلئے 50 ہزار ڈالر‘ ریاست شکاگو سے راجہ یعقوب نے 25 ہزار ڈالر‘ امریکہ سے سعید نامی اوورسیز پاکستانی نے ڈھائی ارب روپے‘ امریکی ریاست ڈیلاس میں پاکستانی کمیونٹی نے ایک لاکھ ڈالر‘ ڈاکٹر اعجاز اور ڈاکٹر شازیہ نے 10 ہزار ڈالر‘ سرگودھا سے محسن رضا نے 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کیا۔