لاہور(سپورٹس رپورٹر)سری لنکا کے فاتح کپتان داسن شاناکانے کہا کہ کہ سب سے پہلے شائقین کاشکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے سپورٹ کیا اور کھلاڑیوںکی حوصلہ افزائی کی ۔ وہ بڑے پیمانے پر ہماری حمایت کر رہے تھے۔ گھر پر موجود مداحوں کے بھی شکر گزار ہیں ، امید ہے کہ وہ ہماری کارکردگی سے خوش ہونگے۔نوجوان کھلاڑی حالات اور صورتحال کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ پانچ وکٹیں گنوانے کے بعد ہاس رنگا اور راجہ پکسا نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرق پیدا کیا۔ چمیکا اور ڈی ڈی ایس نے بھی بہت اچھی بیٹنگ کی۔ 170 ہمیشہ مشکل ٹوٹل ہوتا ہے۔ فائنل میںاعصاب پر قابورکھا۔کھلاڑی پرعزم نظر آئے۔ میں جانتا تھا کہ نوجوان ہمیشہ اچھا کھیل پیش کر سکتے ہیں۔ شروع میں غلط ہوا لیکن ہم نے اسے اعتماد اور یقین دیا ہے۔ ہمارے پاس اچھے ہٹنگ کیلئے کھلاڑی ہیں، اور وہ اچھی طرح پرفارم کرسکتے ہیں۔ ہم نے پہلے غلطیاں کیں لیکن فائنل ہمیشہ فائنل ہوتا ہے۔ آج سو فیصد درست کھیل پیش کیا۔جیت ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ کھلاڑیوں اور کوچنگ سٹاف کو کریڈٹ دیتا ہوں۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ انہوں نے ہماری حمایت کی، سلیکٹرز کو نہ بھولیں۔پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے شکست کے بعد کہا کہ چیمپئن بننے پرسری لنکا کو مبارکباد دیتا ہوں۔انہوںنے شاندار کرکٹ کھیلی۔ جس طرح سے ہم نے ابتدائی طور پر ان پر غلبہ حاصل کیا، اس کے بعد ان کی شراکت شاندار تھی۔ پچ اچھی تھی، یہاں کھیلنے میں ہمیشہ مزہ آتا ہے۔ بیٹنگ یونٹ کے طور پر اپنی صلاحیت کے مطابق کھیل پیش نہیں کر سکے ۔15-20 رنز زیادہ بن گئے ۔جو پلاننگ کی تھی اس پر پورانہیں اترسکے۔ ٹورنامنٹ کے بہت سے مثبت پہلو ہیں۔ ہماری فیلڈنگ نہیں تھی‘ڈراپ کیچز کی وجہ سے ہدف بڑ ا ہوگیا۔ آج ہمارا مڈل آرڈر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا۔ لیکن انفرادی کارکردگی بہت تھی۔ رضوان، شاداب، نواز اور نسیم نے اچھا کھیل پیش کیا۔ ہارجیت کھیل کا حصہ۔ آپ ان اتار چڑھاو سے جتنا زیادہ سیکھیں گے اچھا ہے۔