اسلام آباد(نا مہ نگار)موسم سرمامیں نومبر سے مارچ تک گیس کی طلب ورسد میں ایک ارب کیوبک فٹ یومیہ گیس کی قلت کا بھی سامنا رہے گا ،سردیوں کے آنے سے پہلے ہی روالپنڈی اور اسلام آباد میں گیس کی لوڈشیڈنگ شروع ہو گئی ہے ، پاکستان ایل این جی کی طرف سے ستمبر میں کھلنے والے ٹینڈرز کی تاریخ بھی بڑھا دی گئی ہے جبکہ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق پنجاب اور کے پی میں گیس فراہم کرنے والی گیس کمپنی ایس این جی پی ایل نے وفاقی حکومت کو آئندہ سات میں درآمد ی ایل این جی کی فراہمی کا تفصیلات فراہم کردی ہیں جس کے مطابق اگلے سات ماہ (ستمبر سے مارچ )تک 62کارگوز درآمد کیے جائیں گے اور یہ تمام کارگوز قطر سے پی ایس او درآمد کرے گی، ان تمام کارگوز سے 5885ملین کیوبک فٹ یومیہ گیس مہیاہوگی ، ذرائع نے مزید بتایاکہ سردیوں کے شروع ہوتے ہی ایس این جی پی ایل کے سسٹم پر گیس کی طلب 2ارب کیوبک فٹ یومیہ سے زائد ہوجاتی ہے جبکہ درآمد اور مقامی گیس کی فراہمی2.5ارب مکعب فٹ یومیہ ہوتی ہے جس میں 750ایم ایم سی ایف ڈی پاور سیکٹر کیلئے مختص ہوتی ہے اور باقی رہ جانے والی گیس مقامی گیس صارفین کو فراہم کی جاتی ہے ، ملک کے اکثر علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی ہے ، پاکستان ایل این جی کے حکام کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں ایل این جی کی مہنگی سپلائی کے باعث کمپنی نے 14ستمبر کو کھلنے والے ٹینڈرز کی تاریخ میں توسیع کردی ہے اور اب یہ ٹینڈر 3اکتوبر کو کھلے گا ۔ پی ایل ایل نے آئندہ چھ سالوں کیلئے 72کارگوز (ایک کارگو ماہانہ )کی فراہمی کا ٹینڈر جاری کیا تھا ۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق ستمبر سے مارچ تک قطر سے فراہم ہونے والی ایل این جی کے 62کارگوز میں سے 8کارگوز 705ایم ایم سی ایف ڈی کے ستمبر میں فراہم کیے جائیں گے جبکہ اکتوبر کیلئے بھی849ایم ایم سی ایف ڈی کے 8کارگوز، نومبر کیلئے 806ایم ایم سی ایف ڈی کے 9کارگوز جبکہ دسمبر کیلئے 900ایم ایم سی ایف ڈی کے 10کارگوز مہیا ہوں گے ، اسی طرح جنوری ، فروری ، مارچ 2023کے لیے 2625ایم ایم سی ایف ڈی کے 27کارگوز آئیں گے ۔