راولپنڈی (عزیزعلوی ) وفاقی دارالحکومت میں شدید بارش نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد کو چھونے سے راولپنڈی شہر میں سیلاب کے خطرے سے مون سون سیزن میں مسلسل خطرے کے سائرن بجتے رہے موسمیاتی تبدیلی 3 انتہائی منفی اثرات سے پاکستان کے وسیع علاقوں میں شدید سیلاب نے پریشان کن صورتحال بنا دی ہے راولپنڈی شہر کو بھی سیلابی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لئے انتظامی حکام کے لئے عرصے سے رتجگے کی صورتحال بنی ہوئی ہے نالہ لئی میں اسلام آباد سے آنے والا پانی سید پور ویلیج ، گولڑہ ،بوکڑہ اور ایچ ایٹ محکمہ موسمیات کے چار مقامات سے پہنچتا ہے ان چاروں مقابلہ پربارش ناپنے کیلئے رین فال ویئنگ سٹیشن قائم ہیں جن سے ان مقامات میں ہونے والی بارش الگ الگ شدت کی ریکارڈ ہوتی ہے اور ہر سٹیشن پر برسنے والی بارش واسا راولپنڈی میں مسلسل مانیٹر کی جاتی ہے جبکہ گوگل سے بادلوں کی بھی مانیٹرنگ کی جاتی ہے ضلعی انتظامیہ اس صورتحال کی نگرانی خود بھی کرتی ہے نالہ لئی میں اسلام آباد کے چار بڑے نالوں کے برساتی پانی کے ساتھ ساتھ تین کسیوں سے بھی بارش کا پانی اپنے تیز بہاؤ کے ساتھ پہنچتا ہے ان کسیوں میں کانت والی کسی، بیداں والی کسی، انڈسٹریل ایریا اسلام آباد کی کسی شامل ہیں نالہ لئی میں اسلام آباد سے آنے والے برساتی پانی کا لیول 22 فٹ تک پہنچ جائے تو اس صورت میں راولپنڈی شہر کے گیارہ بڑے برساتی نالوں کے برساتی پانی ن اپنے تیز ترین بہائو کے باوجود نالہ لئی میں نہیں پہنچ پاتا جس سے راولپنڈی شہر میں یہ گیارہ برساتی نالے تباہ کن سیلاب لاتے ہیں اور اندرون شہر کا وسیع علاقہ ڈوب جاتا ہے واسا راولپنڈی نے نالہ لئی کی صفائی کراکے اس کی گہرائی 18 فٹ سے بڑہا کر 28 فٹ کردی ہے جبکہ نالہ لئی میں شدید طغیانی کی صورت میں چار کیوسک پانی کے فوری اخراج کی سکر مشینری بھی حاصل کرلی ہے برسات میں سیلابی صورتحال میں شہریوں کی مدد کیلئے واسا کی ہیلپ لائن1334 قائم کی گئی ہے۔
جڑواں شہروں میں شدید بارش، نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد چھونے لگی
Sep 12, 2022