پڈعیدن /جھڈو/ٹنڈوالہیار(نامہ نگاران) سیلاب متاثرین کے کیمپوں اور عمارتوں میں سہولتیں نہ ملنے سے مظلوم عوام دوہری مشکلات میں مبتلا ہوگئے۔ کئی افراد ہلاک اور سیکڑوںبیمار پڑگئے۔ تفصیلات کے مطابق پڈعیدن ہائی اسکول میں قائم ریلیف کیمپ میں بھوک پیاس نڈھال بیمار ہو کر شدید گرمی اور حبس کے باعث چار سالہ معصوم بچی تڑپ تڑب کر جاںبحق ،والدین سمیت متاثرین کا احتجاج،اسکول کی ایک ماہ سے بجلی بند ہے،کوئی پرسان حال نہیں ، مچھروں اور مکھیوں کی بہتات سے زندگی اجیرن ہوگئی۔پڈعیدن میں درجہ حرارت 40 سنٹی گریڈ رہا۔ ذرائع نے بتایا کہ پڈعیدن ہائی اسکول میں قائم ریلیف کیمپ میں پناہ گزین نواحی گاو¿ں سموں راجپر رہائشی فیملی کے نظیر راجپر کی چار سالہ معصوم بچی فضاء نظیر بھوک پیاس سے نڈھال شدید گرمی و حبس کے باعث بیمار ہو کر تڑپ تڑب کر جاںبحق ہو گئی ۔واقعے کی بعد ریلیف کیمپ میں کہرام مچ گیا متوفی کے ورثہ سمیت متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ بارشوں میں گھر گرگئے ہیں جس کے باعث ہائی اسکول میں قائم ریلیف کیمپ میں پناہ لی ہوئی ہے مگر ایک ماہ ہو چوکا ہے چند دن دو وقت کا کھانا دیکر حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ نے ہمیں دربدر کی زندگی گزانے کے لئے بھول گئی ہے ہائی اسکول ریلیف کیمپ میں ایک ماہ سے نہ بجلی ہے نہ کوئی سہولیات دی گئی ہے چاروں طرف بارش کے کھڑے پانی کے باعث کیمپ میں مچھروں اور مکھیوں کی بہتات ہے جس سے بچے اور بڑے بیمار ہوریے ہیں نہ اسپرے کرایا گیا ہے نہ مچھردانیاں دی گئیں ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ‘ایم این اے زوالفقار بیھن‘ ایم پی اے ممتاز علی چانڈیو ‘ڈپٹی کمشنر محمد تاشفین عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کو کھانے پینے اعلاج سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں ،جبکہ محکمہ موسمیات پڈعیدن کے مطابق آج درجہ حرارت 40 سنٹی گریڈ رہا اور ہوا میں نمی کا تناسب 58 فیصد ریکارڈ کیا گیا،جبکہ کل سے سندھ کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان موجود ہے۔جھڈو سے نامہ نگار کے مطابق دیھ 316 میں 12 سالہ دینو ولد آسن کوہلی برساتی پانی میں ڈوب کر جانبحق ہوگیا جبکہ گوٹھ شاہجہان شاہ کا رہائشی 6 سالہ محمد الیاس ولد علی نواز برساتی پانی میں ڈوب گیا ۔اہل خانہ نے اپنی مدد آپ کے تحت رورل ہیلتھ سینٹر جھڈو منتقل کیا ڈاکٹروں کی کوشش کے بعد بچے کو بچا لیا گیا۔ دوسری جانب سیلاب زدہ جھڈو اور گردونواح میں گزشتہ رات تیز ہواو¿ں اور گرج چمک کے موسلادھار بارش ہوئی جو ایک گھنٹہ جاری رہی بارش کے بعد ایک ماہ سے سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے جھڈو میں حالات مزید خراب ہوگئے اور شہریوں میں شدید خوف وہراس پیدا ہوگیا بارش سے کھلے آسمان تلے سڑکوں کنارے چھوٹے بچوں کے ساتھ پناہ لیے ہوئے ہزاروں سیلاب متاثرین کی حالت مزید خراب ہوگئی اور بغیر سائبان اور بے سروسامانی کی حالت میں غریب سیلاب متاثرین اللہ سے رحم کی دعائیں کرنے لگے۔