کم جونگ ان روس پہنچ گئے

 شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو لے کر آنے والی ٹرین روس پہنچ چکی ہے۔ شمالی کوریا سے روس بھاری اسلحہ فراہم کرنے کا مطالبہ کرسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق روسی صدر پوٹن ان سے ملاقات کے دوران توپ خانے کے ہتھیار اور ٹینک شکن میزائل فراہم کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔کریملن کی جانب سےایک مختصر بیان میں کم جونگ ان کے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ دورہ روسی صدر کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور کم جونگ ان کے درمیان ولادی ووستوک میں ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں پوٹن ان سے یوکرین جنگ میں استعمال کرنے کی خاطر بھاری ہتھیار اور میزائل فراہم کرنے کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔ ہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بدلے میں کم جونگ ان پوٹن سے سیٹلائٹس کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کے علاوہ اناج فراہم کرنے کی درخواست کریں گے۔شمالی کوریا کے رہنماؤں کی ایک روایت یہ رہی ہے کہ وہ روس تک پہنچنے کا 1180 کلومیٹر طویل سفر ایک آہستہ چلنے والی ٹرین میں 20 گھنٹے میں طے کرتے ہیں۔اس ٹرین کی رفتار صرف 50 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ اس ٹرین کے سست چلنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس میں حفاظت کی غرض سے بہت زیادہ آرمرڈ پروٹیکشن نصب ہوتی ہیں، جو ٹرین کو کافی وزنی بنا دیتی ہیں۔شمالی کوریا کے بانی کم جونگ اُن کے دادا کم ال سنگ نے ٹرین کے ذریعے طویل فاصلے کے سفر کی روایت شروع کی تھی جو ویتنام اور مشرقی یورپ کے سفر پر اپنی ٹرین لے کر جاتے تھے۔کتر بند ٹرین میں تقریباً 90 بوگیاں ہیں  جبکہ پیلے رنگ کی پٹی والی سبز ٹرین میں کانفرنس روم، سامعین کے چیمبر اور بیڈ رومز  کے علاوہ بریفنگ کے لیے سیٹلائٹ فون اور ٹیلی ویژن نصب  ہیں۔

ای پیپر دی نیشن