اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ، خبرنگار خصوصی،خصوصی نامہ نگار) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہاہے کہ آئندہ انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا،سمگلنگ کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور ریاست کی رٹ قائم کی جائے گی،حکومت بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے معاملے پر جلد فیصلہ کرے گی۔پیر کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کے مطابق الیکشن کمیشن کو نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار حاصل ہے۔انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیاں ختم ہونی چاہئیں کیونکہ یہ مروجہ قانون کے مطابق ہوں گے۔ ہم نگران حکومت کی مدت کو طول دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی اپیکس کمیٹی میں موجودہ عسکری قیادت شامل ہے، اس طرح کونسل ایک مضبوط آئینی اور قانونی ادارہ ہے جو ٹھوس اقدامات اور فیصلوں پر عملدرآمد کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سرمایہ کاری کے بڑے منصوبوں پر کام کیا جائے گا تاکہ اگلی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد وہ ترقی کے مرحلے پر پہنچ سکیں۔پاکستان کے افغانستان کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات ہیں اور اس کے ساتھ تجارت، دہشت گردی، سلامتی اور علاقائی رابطوں کے معاملات پر باقاعدہ بات چیت ہوتی ہے۔دونوں فریق اس احساس کے ساتھ بات کر رہے تھے کہ پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست دہشت گردوں کے خلاف اپنی مضبوطی کا مظاہرہ کرے گی کیونکہ کسی بھی حالت میں کسی کو تشدد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت پر انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔پی ٹی آئی پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔9 مئی کے واقعات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے توڑ پھوڑ اور آتش زنی کا سہارا لیا اور اس پورے واقعہ کو مقامی اور بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا۔واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ الیکشن کے بعد بھی استحکام نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین بار وزیراعظم منتخب ہوئے اور جب وہ پاکستان آئیں گے تو ان کے ساتھ ملکی قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کا سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں شروع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان باہمی اتفاق رائے سے طے شدہ وقت پرپاکستان کا دورہ کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے جسم اور روح کا حصہ ہے اور کشمیریوں نے خود کو پاکستان کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کرکٹ سمیت کھیلوں پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے اور ہندوستان کے ساتھ کرکٹ سے متعلق مسائل صرف کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں کو اٹھانا چاہئے،ہم پاکستان کو کھیلوں کے لئے محفوظ ملک بنا رہے ہیں لیکن ہم کسی ملک کو پاکستان میں کھیلنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے مسیحی برادری کے وفد نے ملاقات کی اور سانحہ جڑانوالہ پر بروقت اقدامات کرنے پر شکریہ ادا کیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تمام ریاستی مشینری اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے ان کےساتھ کھڑی ہے۔پاکستان میں اقلیتوں کو تمام بنیادی حقوق حاصل ہیں ہمارا آئین ذات پات،نسل اور رنگ کے امتیاز کے بغیر تمام شہریوں کو سماجی،مذہبی، سیاسی اور معاشی حقوق دیتا ہے۔جڑانوالہ واقعہ کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے گا تاکہ ایسے واقعات کا سد باب ہو سکے، اقلیتی برادری اپنے مسائل اور تجویز حکومت تک پہنچائے ،جہاں تک ممکن ہوا مسائل کا حل کرینگے ۔اقلیتی برادری پاکستانی افرادی قوت کا بنیادی حصہ ہے جس کا پاکستان کی ترقی میں ایک اہم کردار ہے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایک دوسرے کے عقیدوں کے احترام سے ہی پر امن اور خوشحال معاشرے کی تشکیل ہو سکتی ہے۔انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لیے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔وفد نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے خالد جارج کی بطور نگراں وفاقی وزیر انسانی حقوق تقرری کو خوش آئند قرار دیا۔ ملاقات میں نگراں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خالد جارج اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عالمی بنک پاکستان کے پسماندہ علاقوں بالخصوص بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کیلئے کردار ادا کر رہا ہے،حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ پسماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرے،عالمی بنک نے 2022 کے تاریخی سیلاب میں متاثرہ لوگوں کی مدد اور بحالی میں اپنا کردار ادا کیا،متاثرہ علاقوں میں جاری بحالی کے کام کو جلد مکمل کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن انتظامی مدد فراہم کرے گی۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنحسین نے ملاقات کی جس میں نگران وفاقی وزیرخرانہ شماد اختر بھی شریک تھیں ۔وزیر اعظم نے کہاکہ عالمی بنک پاکستان کے پسماندہ علاقوں بالخصوص بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں کی ترقی کیلئے کردار ادا کر رہا ہے۔ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ پسماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرے۔ عالمی بنک نے 2022 کے تاریخی سیلاب میں متاثرہ لوگوں کی مدد اور بحالی میں اپنا کردار ادا کیا۔ متاثرہ علاقوں میں جاری بحالی کے کام کو جلد مکمل کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن انتظامی مدد فراہم کرے گی۔ناجے بنحسین نے وزیرِ اعظم کو عالمی بنک کے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی، سندھ میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں اور جنیوا میں عالمی بنک کی طرف سے سیلاب متاثرین کےلئے اعلان کی گئی امدادی رقم کی فراہمی کے حوالے سے پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔جبکہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حاجیوں کی سہولت کیلئے بڑے فیصلے کئے۔وزیراعظم نے حج انتظامات کے جائزے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔وزیر اعظم نے وزارت مذہبی امور کو حج 2023ءمیں حجاج کی شکایات پر جامع رپورٹ پیش کرنے اور حجاج کی سہولیات اور شکایات کے اندراج کیلئے موبائل ایپلی کیشن اور ویب سائٹ بنانے کی ہدایت کر دی۔نجی حج کمپنیوں کے حوالے سے شکایات پر رپورٹ پیش کرنے اور نظام کیلئے اصلاحاتی کمیٹی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نجی کمپنیوں کی کڑی نگرانی کی جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ نجی کمپنیوں سے جانے والے حاجیوں کو کسی قسم کی مشکلات نہ پیش آئیں، وزیر اعظم نے کہا کہ حجاج کے لیے کیے جانے والے انتظامات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ترکمانستان کے سفیر نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور توانائی منصوبوں پر غور کیا گیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے توانائی منصوبوں کی جلد تکمیل پر زور دیا۔