صدارتی مباحثہ، ٹرمپ اور کملا ہیرس نے ایک دوسر ے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی

پنسلوینیا (نوائے وقت رپورٹ) امریکی ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں پہلا صدارتی مباحثہ ہوا۔ صدارتی مباحثے میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ ریاست پنسلوینیا میں مباحثے کا اہتمام امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز نے کیا تھا۔ مباحثہ 90 منٹ تک جاری رہا۔ مباحثے میں معیشت، امیگریشن، اسقاط حمل، روس یوکرائن جنگ، اسرائیل کے غزہ پر حملوں سمیت اہم داخلی اور خارجہ امور پر دونوں جماعتوں کے امیدواروں نے اپنے اپنے مؤقف پیش کئے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ میں افراط زر ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، میرے دور میں بڑی معاشی ترقی ہوئی، دوبارہ صدر منتخب ہونے پر اس کو بحال کروں گا۔  موجودہ دور میں مہنگائی انتہا کو پہنچ چکی ہے، 80 سے 90 فیصد پولز نے میرے دور کی تعریف کی ہے، کملاہیرس کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، کملاہیرس منتخب ہوکر امریکا کو تباہ کر دے گی۔ کملاہیرس نے کہا کہ ٹرمپ کے دور میں پھیلائے گئے گند کو صاف کیا ہے، ایسی پالیسیاں ہونی چاہئیں تھی کہ امریکہ  تجارتی جنگ جیت جاتا۔ ٹرمپ خود جرائم میں ملوث ہے، نومبر میں اسے سزا سنائی جائے گی۔ ٹرمپ کا اسقاط حمل کے حقوق کے بارے میں کہنا تھا کہ انہوں نے اس مسئلے کو ریاستوں میں واپس لانے میں مدد کی جبکہ ہیرس کا کہنا ہے کہ اسقاط حمل پر پابندی خواتین کی اہم دیکھ بھال سے محروم ہے۔ جبکہ ٹرمپ نے جوبائیڈن انتظامیہ کے افغانستان سے انخلا پر تنقید کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہماری پالیسی یہی ہے کہ امریکا کو عظیم تر بنائیں گے، روس اور یوکرائن کے مابین جنگ بندی چاہتا ہوں۔ کملا ہیرس نے کہا کہ ٹرمپ نسلی تقسیم سے ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے، ووٹوں پر ڈاکہ ڈالنے والے شخص کو صدر منتخب نہیں ہونا چاہئے، چھ جنوری کو ٹرمپ نے شہریوں کو حملے پر اکسایا، ٹرمپ موجودہ الیکشن کے نتائج بھی اپنی مرضی کے چاہتے ہیں، لوگ کہتے ہیں ٹرمپ دوبارہ منتخب ہوئے تو یہ تباہ کن ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن