اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)ایک انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) کی طرف سے بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا گیا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی ای او آئی پی پی عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم ریٹرن آن ایکیوٹی کو رضا کارانہ 18 فیصد سے 10 فیصد کر رہے ہیں۔اس موقع پر آئی پی پی مالک شہریار چشتی کا کہنا تھا کہ قیمت اس لیے کم کر رہے ہیں کہ صارف بجلی خرید نہیں پا رہا، ملک میں بجلی کی صورتحال خراب تر ہوئی ہے، بجلی کی قیمت میں کمی ہونی چاہیے۔شہریار چشتی کا کہنا تھا کہ وسیع قومی مفاد اور صارف کی صلاحیت کے مدنظر بجلی کی قیمت کم ہونی چاہیے، 2021 میں تمام آئی پی پیز نے ریٹ آف ریٹرن میں 11 فیصد کمی کی، 2021 کی طرح ایک مرتبہ پھر بجلی قیمت میں کمی ہونی چاہیے۔دوسری جانب سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی مہنگی کردی گئی ہے۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی ایک روپے 74 پیسیفی یونٹ مہنگی کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی اپریل تا جون 2024 کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی ہے۔اضافے کی وصولی ستمبر تا نومبر2024 کے 3 ماہ میں کی جائیگی، صارفین پر اضافے کا 43 ارب 23 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑیگا۔ حکومت نے بجلی مزید مہنگی کردی۔ قیمت میں 1.74 روپے فی یونٹ کا اضافہ کردیا گیا۔حکومت کی جانب سے بجلی مہنگی ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، جس کے بعد قیمتوں میں اضافے کا اطلاق ہوگیا۔ بجلی کی قیمت میں یہ نیا اضافہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔نئی قیمتوں کا اطلاق ڈسکوز سمیت کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہوگا اور بجلی مہنگی ہونے سے صارفین پر 43 ارب 23 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے مہینوں پر ہوگا۔ قبل ازیں نیپرا کی جانب سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر فیصلہ 6ستمبر کو وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا۔