چاپلوس ہوں نہ غلام، ہم بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں: وزیراعلیٰ خیبر پی کے

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ میں پاکستان کا شہری اور آزاد انسان ہوں، آپ کو مجھے جواب دینا پڑے گا، آپ جواب نہیں دیں گے تو میں بولوں گا اور پوچھوں گا، میں آواز اونچی کروں گا اور نکلوں گا۔ بار کونسلز ایسوسی ایشنز کی تقریب سے خطاب میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھاکہ  وکلا برادری پر عدل وانصاف کی فراہمی جیسی اہم ترین ذمہ داری عائد ہے، وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں انصاف کا بول بالا ہو، وکلاء حق کا ساتھ دیں، انصاف اور میرٹ کے خلاف کسی کیس کا دفاع نہ کریں، قانون کی حقیقی حکمرانی کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، جزا و سزا کا منصفانہ نظام نہ ہونے کی وجہ سے بار بار آئین شکنی کی گئی، دو قانون، دو نظام اور دو پاکستان نہیں چل سکتے، سب کیلئے ایک جیسا قانون اور ایک نظام ہونا چاہیے۔ ہم نے کسی سے انتقام نہیں لیا اور نہ ہی صوبائی اداروں کو ذاتی انتقام کیلئے استعمال کیا، ہم نفرتیں نہیں پیدا کرنا چاہتے کیونکہ اس کا نقصان ملک کو ہوتا ہے، اپنے حق، انصاف اور حقیقی آزادی کیلئے بات کرنا ترک نہیں کریں گے۔ بہترین پولیس سے حکمرانوں نے ایسے کام کرائے جو وہ نہیں کرنا چاہتے تھے، نہ چاپلوس ہوں نہ کسی کا چمچہ اور نہ کسی کا غلام ہوں۔ صحافی ہمارے بھائی ہیں، میری کردار کشی پر کچھ بھی بولے تو خیر ہے، جب میں کہتا ہوں کہ کچھ لوگ آئین کی بالادستی، کرپشن پر بات نہیں کرتے پھر میرے پیچھے شروع ہوجاتے ہیں، اگر میں نشاندہی نہیں کروں گا تو اصلاح کیسے ہوگی، اگر آپ میری نشاندہی نہیں کریں گے تو میری اصلاح کیسے ہوگی۔ نیب احتساب کیلئے نہیں انتقام کیلئے بنی ہے، 6 ماہ سے ایک وزیراعلیٰ کہہ رہا ہے مجھ پر ایک گھنٹے میں 7 اضلاع میں ایف آئی آر ہوئیں، جہاں ایف آئی آر ہوئیں میں وہاں موجود نہیں تھا لیکن کسی کے کان تک جوں نہیں رینگتی۔ پھر جب میں للکاروں تو میری بات پسند نہیں آتی، میں تمہارے باپ کا نوکر ہوں، میں تمہارا مزارع ہوں ؟۔ جس سپرنٹنڈنٹ جیل نے گرفتار شخص کو رات کو کسی کے حوالے کیا تو جواب دینا ہوگا، سپرنٹنڈنٹ کو نام لینا پڑے گا اور طوطے کی طرح اگلواؤں گا اور نام لینا پڑے گا، اگر تمہارا سافٹ ویئر وہاں سے اپ ڈیٹ ہوسکتا ہے تو تمہارا سافٹ ویئر یہاں بھی اپ ڈیٹ ہوسکتا ہے۔ کوئی شرم، حیا اور لحاظ کچھ بھی نہیں بچا، جتنا ظرف اور جتنا کچھ میں نے دل میں رکھا ہوا ہے حلفیہ کہتا ہوں وہ بانی پی ٹی آئی کو بھی نہیں بتایا کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ بانی پی ٹی آئی کے دل میں نفرت پیدا ہو، میں نے اپنی بیوی اور بچوں کو بھی نہیں بتایا تاکہ نفرت پیدا نہ ہو، نفرت پیدا ہونے سے میرے ملک اور قوم کا نقصان ہے۔

ای پیپر دی نیشن