جو بائیڈن کی انتظامیہ نے لبنان کی حزب اللہ پر پابندیاں عائد کر دیں

Sep 12, 2024 | 13:25

امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ میں مصروف ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کو مالی معاونت فراہم کرنے کے بالزام میں ملوث تین افراد، پانچ کمپنیوں اور دو بحری جہازوں پر پابندی کا علان کردیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے  لبنان کی حزب اللہ  پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جس پر لبنانی حزب اللہ گروپ کی مالی مدد کے لیے تیل اور مائع پٹرولیم گیس کی سمگلنگ کا الزام لگایا گیا۔زرائع کے مطابق پابندیوں میں تین افراد، پانچ کمپنیوں اور دو بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کے بارے میں امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ حزب اللہ کی فنانسنگ ٹیم کے ایک سینئر رہنما کی نگرانی میں تھے اور وہ شام کو غیر قانونی مائع پیٹرولیم گیس کی ترسیل سے حاصل ہونے والے منافع کو گروپ کے لیے آمدنی پیدا کرنے میں مدد کے لیے استعمال کرتے تھے۔قائم مقام امریکی وزارت  خزانہ برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس بریڈلی سمتھ نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ اسرائیل پر میزائل داغنا جاری رکھے ہوئے ہے اورعلاقائی عدم استحکام کو ہوا دے رہی۔ یہ نیٹ ورک جنوبی لبنان کے دسیوں ہزار بے گھر افراد سمیت مختلف لوگوں کی دیکھ بھال کا دعوی کرتا ہے لیکن ان کی دیکھ بھال سے قبل تشدد کی فنڈنگ کو آگے بڑھا رہا ہے۔یاد رہے مئی میں امریکی محکمہ خزانہ نے لبنانی حزب اللہ گروپ سے منسلک ایک ایکسچینج کمپنی کے مالک حسن مقلد اور ان کی کمپنی کی مدد کرنے والے پانچ افراد پر پابندیاں عائد کی تھیں۔اس وقت کے بیان میں ٹریژری انڈر سیکرٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس برائن نیلسن کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ حزب اللہ بظاہر جائز کاروباری سرمایہ کاری اور کلیدی سہولت کاروں پر انحصار کر رہی ہے تاکہ گروپ کی کارروائیوں کے لیے آمدنی حاصل کی جا سکے ۔ ان کارروائیوں میں اسرائیل کی شمالی سرحد پر حزب اللہ کے غیر مستحکم کرنے والے حملے بھی شامل ہیں۔

مزیدخبریں