چارٹر آف پارلیمنٹ کیلئے18رکنی خصوصی کمیٹی قائم

 سیاسی جماعتوں کے درمیان چارٹر آف پارلیمنٹ کیلئے 18 رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس میں 12 حکومتی اور 6 اپوزیشن ممبران شامل ہیں،نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل ہوگی،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی رولز 244 بی کے تحت سپیشل کمیٹی تشکیل دی گئی سپیشل کمیٹی پارلیمنٹ پارلیمنٹرین ،آئین، قومی اسمبلی رولز اینڈ بزنس اور پارلیمنٹ کے فنگشن کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے اپنی شفارشات مرتب کرے گی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ،وزیر دفاع خواجہ آصف ،خورشید شاہ ، نوید قمر، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سید امین الحق، چوہدری سالک، عبدالعیلم خان خصوصی کمیٹی کے ممبران ہونگے جبکہ پولین بلوچ ، وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ جبکہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں اختر مینگل، بیرسٹر گوہر علی، حمید حسین، شاہدہ اختر علی حامد رضا خالد مگسی، اعجاز الحق ،محمود خان اچکزئی بھی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے ممبر ہونگے۔  یاد رہے کہ گزشتہ روزقومی اسمبلی میں پارلیمنٹ کی کارروائی بہتر انداز میں چلانے کیلئے 16 رکنی خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی تھی ۔ایوان نے تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی تحریک منظور کر لی تھی۔قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے ایوان کی کارروائی بہتر انداز میں چلانے کیلئے 16 رکنی خصوصی کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کی تھی جس کو اراکین نے اتفاق رائے سے منظور کر لیاتھا۔ کمیٹی کی تشکیل کی تجویز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے پیش کی تھی۔کمیٹی سپیکر کی تجویز پر چارٹر آف پارلیمنٹ پر غور کرے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی تمام جماعتوں سے نام لے کر کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کمیٹی بنا دیتے ہیں تاکہ آج سے ہی کام شروع ہو جائے۔ بیرسٹر گوہرآپ اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میرے پاس آجائیے گا۔ ایاز صادق نے کہاتھا کہ پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل کہتے ہیں کہ یہ سب میں نے کرایا ہے؟ پی ٹی آئی کے لوگ بتائیں کیا میں نے اچھا کردار ادا کیا ہے یا نہیں؟سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہرآپ اپنے دوستوں کو بتا کر آئیے گا کہ آپ کوئی سازش کرنے نہیں آرہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیادت بیٹھے یا نہ بیٹھے کیا ہم پارلیمنٹیرینز میثاق پارلیمنٹ پر سائن نہیں کرسکتے؟۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی پر لازمی بات کریں مگر ذاتیات سے نکل آئیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے ہمارے ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے جو واقعہ ہوا اس کی تہہ تک جانے کی کوشش کریں گے

ای پیپر دی نیشن