وفاقی دارالحکومت اسلام اباد میں مارگلہ پہاڑیوں کے دلفریب مقام پر قائم مونال ریسٹورنٹ 18 سال بعد بند کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی مدد سے وائلڈ لائف بورڈ نے مونال اور لا مونتانا کا کنٹرول سنبھال لیا اور دونوں ریسٹورنٹس کو سیل کردیا، اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مونال اور لا مونتانا کا قبضہ حاصل کیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے بتایا کہ سی ڈی اے، ضلعی انتظامیہ اور وفاقی پولیس نے قبضہ حاصل کرنے میں معاونت فراہم کی، عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ نے مونال اور لا مونتانا کو سیل بھی کر دیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں محکمہ وائلڈ لائف دیگر اداروں سی ڈی اے، ضلعی انتظامیہ، وفاقی پولیس کی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔ بتایا جارہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر مونال ریسٹورنٹ کا آغاز 2006ء میں ہوا، جس کے بعد یہ تیزی سے ایک مقبول سیاحتی مرکز بن گیا جہاں لوگ اپنے دوستوں رشتہ داروں کے ساتھ خاص طور پر شام کے وقت جایا کرتے تھے کیوں کہ یہاں سے رات کے وقت پورے اسلام آباد کا نظارہ انتہائی خوبصورت ہوتا تھا، تاہم مونال کو گذشتہ دو روز سے عوام کے لیے بند کر دیا گیا اور اب اس کی عمارت کو گرایا جا رہا ہے کیوں کہ سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ اسلام آباد کو موجودہ جگہ سے ہٹانے کا فیصلہ رقرار رکھتے ہوئے نظرثانی درخواستیں خارج کردی ہیں۔ عدالت عظمیٰ کا فیصلے میں کہنا ہے کہ مونال ریسٹورنٹ، لامونتانا و دیگر ریسٹورنٹس نے رضاکارانہ 3 ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی، عدالت میں یقین دہانی کے باوجود نظرثانی دائر کرنا عدالت کے ساتھ مذاق ہے، سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کے حق میں دی گئی آبزرویشنز واپس لے لیں، مونال اور دیگر ریسٹورنٹس کو کسی اور مقام پر لیز کے وقت ترجیح دینے کی آبزرویشن بھی واپس لی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ رضاکارانہ طور پر 3 ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کرانے کے بعد نظر ثانی دائر کرنا توہین آمیز ہے، سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو کہا ریسٹورنٹس کو دیگرعلاقوں میں ترجیح بنیادوں پر لیز دی جائے، عدالت نے قرار دیا کسی اور مقام پر ریسٹورنٹس کی لیز میں نیشنل پارک ایریا کے ریسٹورنٹس کو ترجیح دیں، سپریم کورٹ لیز کےعمل میں ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کو حذف کرتی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پرمن و عن عمل کیا جائے۔ واضح رہے کہ رواں برس 11 جون کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین ججوں نے مونال ریسٹورنٹ کو سیل کرنے اور قبضے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے 11 جنوری 2022ء کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر واقع مونال سمیت نیشنل پارک ایریا سے تین ماہ کے اندر ریسٹورنٹس کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا