امریکہ میں قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار پاکستانی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران سے مبینہ روابط سامنے آنے کے بعد سے گرفتار پاکستانی شہری آصف رضا مرچنٹ پر امریکی عہدیدار کو قتل کرنے کی سازش پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ آصف مرچنٹ پر امریکی سرزمین پر کسی سیاست دان یا امریکی سرکاری عہدیدار کو قتل کرنے کی سازش کے تحت ملکی حدود سے ماورا دہشت گردی کا عمل انجام دینے اور کرائے کے قاتل کے طور پر کام کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کسی بھی حملے سے پہلے ہی اس سازش کو ناکام بنا دیا، آصف مرچنٹ کو جولائی 2024ء میں گرفتار کرکے ان پر مقدمہ درج کیا گیا، انہیں حراست میں لینے کا حکم دیا گیا اور فی الحال وہ وفاق کی تحویل میں ہیں۔ اس حوالے سے اٹارنی جنرل میرک بی گارلینڈ نے کہا ہے کہ ہم ان لوگوں کا احتساب جاری رکھیں گے جو امریکی شہریوں کے خلاف ایران کی مہلک سازش کو انجام دینے کی کوشش کریں گے اور یہی آصف مرچنٹ کے خلاف دہشت گردی اور قتل کے الزامات سے ظاہر ہوتا ہے، محکمہ انصاف ہمارے ملک کے سرکاری عہدیداروں کو نشانہ بنانے اور ہماری قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی ایران کی کوششیں برداشت نہیں کرے گا۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر ورے کہتے ہیں کہ خطرناک قتل کی سازش مبینہ طور پر ایک پاکستانی شہری نے تیار کی، جن کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور یہ بالکل ایرانی حکومت کی حکمت عملی کے مطابق ہے، کسی سرکاری عہدیدار یا کسی بھی امریکی شہری کو قتل کرنے کی غیر ملکی ہدایت پر کی جانے والی سازش ہماری قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے اور ایف بی آئی کی پوری طاقت اور وسائل سے اس کا مقابلہ کیا جائے گا، امریکیوں کو دہشت گردوں سے بچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔