میں بحیثیت صوبہ افغانستان سے بات کروں گا، وفد بھیجوں گا:علی امین گنڈاپور 

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے افغانستان سے بات چیت کرنے کا اعلان کردیا۔وزیر اعلیٰ کے پی سردار علی امین گنڈاپور نے پشاور میں بار کونسل ایسوسی ایشنز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا خون بہہ رہا ہے میں کب تک برداشت کروں گا؟ اپنی پالیسیاں اپنے گھر میں رکھو، میں بحیثیت صوبہ افغانستان سے بات کروں گا، وفد بھیجوں گا۔انہوں نے کہا کہ نہ چاپلوس ہوں اور نہ غلام، ہم بھی سافٹ ویئر اپڈیٹ کرسکتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کو جواب دینا پڑے گا، جواب نہیں دیں گے تو بولوں گا اور پوچھوں گا. دو قانون، دو نظام اور دو پاکستان نہیں چل سکتے. سب کے لیے ایک جیسا قانون اور ایک نظام ہونا چاہیے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے خود سے شروع کرنا ہے اور اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے. ہم نے کسی سے انتقام نہیں لیا اور نہ ہی صوبائی اداروں کو ذاتی انتقام کے لیے استعمال کیا. ہم نفرتیں نہیں پیدا کرنا چاہتے کیونکہ اس کا نقصان ملک کو ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے حق، انصاف اور حقیقی آزادی کے لیے بات کرنا ترک نہیں کریں گے. آئین ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے حقوق کا دفاع کریں. ہمارے چیلنجز کچھ اور ہیں، اہداف کچھ اور ہونے چاہئیں مگر ہم کسی اور چیز میں الجھے ہیں، جب تک ہم اس صورتحال سے باہر نہیں آتے آگے نہیں بڑھ سکتے۔

ای پیپر دی نیشن