صوبوں میں پانی کی رپورٹنگ کے نظام کار میں بہتری لانے کے حوالے سے ایس ڈی جیز 6پروگرام کی اختتامی تقریب

اسلام آباد (وقائع نگار) کورئین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی ( کوئیکا) کے زیر اہتمام پاکستان میں پینے کے صاف پانی کے معیار ، گراونڈ واٹر کی صورتحال ، لیبارٹریز کی استعداد کار ، عملے کی تربیت ، صوبوں میں پانی کی رپورٹنگ کے نظام کار کو وضع کرنے اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے حوالے سے ایس ڈی جیز 6پروگرام کی اختتامی تقریب گزشتہ روز اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم کی مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم ، پاکستان میں یو این او مینیجر پارک کی جون اور کوئیکا کے کنٹری ڈائریکٹر جی ہویون ،کومیر کے ایگزیکیٹو نائب صدر کیون سون جن ، ایڈیشنل سیکرٹری اکنامک افیئر ڈویثرن ثمر احسان اور ڈائریکٹرجنرل پی سی آر ڈبلیوآر ڈاکٹر حفصہ رشید سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ۔وزیر اعظم کی مشیربرائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریہ کوریا کے تعاون سے پاکستان میں صاف پانی کی فراہمی اور پانی کے معیار کی بہتری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت کوئیکا کی سفارشات سے بھر پور استفسادہ کرے گی رومینہ عالم نے کہا کہ کوئیکا کے ماہرین نے پاکستان میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے لیبارٹریز کی اپگریڈیشن ، افراد ی قوت کی تربیت اور بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور بہتری کے لیے جو مدد فراہم کی ہے اس پر پاکستان کے ماہرین عمل پیرا ہیں انہوں نے کہا کہ جمہوریہ کوریا کے ساتھ حکومت کا یہ تعاون انشاء جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ 1289.206ملین روپے کا منصوبہ ہے جس میں 7.2ملین ڈالر کی جمہوریہ کوریا کی امداد شامل ہے کوئیکا کے پاکستان میں کنٹر ی ڈائریکٹر یہ ہون جی او نے کہا کہ پاکستان میں صاف پانی کی جانچ کیلئے جمہوریہ کوریا کی تنظیم کوئیکا کے تعاون سے 7.42 ملین ڈالر کا پراجیکٹ اپنی مثال آپ ہے، پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے نمونے لیے گئے ہیں جن کی رپورٹ ایک مہینے میں آنے کی توقع ہے انہوں نے پاکستان میں SDG 6 واٹر کوالٹی مانیٹرنگ کو بڑھانے کے حوالے سے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صاف پانی جانچ کرنے والا پراجیکٹ پاکستان میں کوریا کے تعاون سے شروع کیا گیا جو 2020 میں شروع ہوا اور 2025 میں اختتام پذیر ہو گا، یہ منصوبہ پاکستان کے پانی کے معیار کے اہم چیلنجز سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے انہوں نے بتایا کہ پہلا واش یونٹ اسلام آباد میں وزارت ماحولیات میں بنایا گیا ہے، پہلے مرحلے میں آلات کی تنصیب کو یقینی بنایا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں افرادی قوت کو ٹرین کیا گیا ہے۔تیسرے مرحلے میں پانی کے سیمپل جمع کیے گئے ہیں، اسلام آباد سے پانی کے سیمپل جمع کیے جا چکے ہیں جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں ابھی تک سیمپل حاصل کرنے کا کام جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...