وائس فارمسنگ پرسن کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے معاملے پر بنائے گئے کمیشن پراعتماد نہیں، صوبائی اوروفاقی حکومت خفیہ اداروں کے خلاف کارروائی کی طاقت نہیںرکھتی

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران لاپتہ بلوچوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ ہم دس روزہ احتجاج کے بعد واپس کوئٹہ جا رہے ہیں لیکن ان کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا، انہوں نے بتایا کہ مشرف دور میں بلوچ سیاسی کارکنوں کو غائب کرنے کا سلسلہ شروع ہوا اور موجودہ حکومت میں یہ مسلہ مزید گھمبیر ہوگیا ہے ، اب تک بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد آٹھ ہزار ہو چکی ہے جبکہ تیرہ سو افراد کی فہرست حکومت کو فراہم کر چکے ہیں، ان میں ایک سو اڑتالیس خواتین اور ایک سو انسٹھ بچے بھی شامل ہیں ، انہوںنے بتایا کہ اب تک ایک سو تیس بلوچوں کی مسخ شدہ لاشیں مل چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بنائے گئے کمیشن کی کارکردگی پر اعتماد نہیں کیوں کہ چھ ماہ کے دوران اس کی کارکردگی صفر رہی ہے۔انہوں نے مسلہ اٹھانے پر میڈیا اورچیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن