مکرمی! اگر تاریخ نظر ڈالی جائے تو پاکستان کو بچانے میں سب سے زیادہ اہم کردار اس دور کے وکلاءنے ادا کیا جیسے قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال و دیگر یعنی پاکستان کا تصور اور اسکو تعبیر دینے والے بھی وکلاءتھے اس لئے اگر ملک میں وکلاءکی تعداد زیادہ ہو گی تو عوام کو نہ صرف عدالت سے انصاف ملے گا بلکہ حکومت بھی انصاف سے کام کرے گی اور عوام کو اسکا حق دے گی۔ ایک وکیل کا فرض ہے کہ وہ مظلوم کو انصاف لے کر دے اور ظالم کو سزا تک لے کر جائے تاکہ کوئی شخص دوبارہ کسی کے ساتھ ظلم نہ کرے کسی کا حق نہ کھائے چوری نہ کرے رشوت نہ لے ملک کی ساکھ کو کمزور نہ کرے اور ملک کی جڑوں میں دیمک کی طرح نہ بیٹھ جائے ایسے ملک میں نہ صرف وکلاءکو عدالت میں انصاف لے کر دینا چاہئے بلکہ انکو سیاست میں بھی حصہ لینا چاہئے اور ملک کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینا چاہئے سو یہ اسی صورت میں ممکن ہو گا کہ ملک میں وکالت کی تعلیم عام ہو جائے ۔ہر گلی محلے میں وکلاءموجود ہوں وہ اپنے علاقے‘ گلی محلے یا شہر کی بہتری کے لئے کوشش کریں اور حکومت سے وہاں کی عوام کو اسکا حق لے کر دیں حکومت کو چاہیئے کہ وہ لاءکی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کیلئے بہتر کالجز بنائے ۔انکی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے لائق طالب علموں کو وظائف دے تاکہ وہ اپنے ملک و قوم کیلئے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے اس کا نام پوری دنیا میں روشن کریں۔(احسان الٰہی ولد منظور احمد گا¶ں بابلیانہ اوتاڑ ڈاکخانہ کوہ نور انرجی تحصیل و ضلع قصور )
تعلیم وکالت کی اہمیت
Apr 13, 2013