لاہور (سپیشل رپورٹر)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے حکومت کی پالیسیوں کیخلاف 11مئی کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے اب حکمرانوں سے کسی صورت بات نہیں ہو گی بلکہ پرامن عوامی ٹیک اوور ہو گا، طالبان حکمرانوں کی پرائیویٹ آرمی ہے اور موجودہ حکومت دہشت گردوں کا سیاسی چہرہ ہے، حکومت دہری شہریت کے قانون کو ختم کر دے اور پھر اگلے روز میرا فیصلہ سب کے سامنے آجائیگا، مشرف کیخلاف نومبر 2007ء سے کارروائی درست نہیں، اگر کارروائی کرنی ہے تو 12اکتوبر 1999ء سے کی جائے اور جس نے بھی مشرف کی مدد،معاونت اور اقدامات کی توثیق کی سب کو کٹہرے میں لایا جائے، وفاقی وزراء کا پاک فوج کے حوالے سے رویہ قابل مذمت ہے۔ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک سال گزرنے کے باوجود دفاع کا کل وقتی وزیر ہے اور نہ ہی وزیر خارجہ کا تقرر کیا گیا ہے۔ 12 سے زائد اہم ممالک میں سفیروں‘ ہائی کمشنر کی تعیناتیاں نہیں کی گئیں کیونکہ انہیں ایسے افراد نہیں مل سکے جو ان ممالک میں انکی کرپشن کو تحفظ دے سکیں۔ انہوں نے کہا موجودہ حکمران 12ممالک میں 10ارب ڈالرز کی جائیدادیں بنا چکے ہیں اور یہ خاندانی بادشاہت قائم کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں مشرف کے معاملے اور طالبان سے مذاکرات کا شور ڈال کر در پردہ قومی اثاثے بیچنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، حکمرانوں کی منافع کمانے والی 20انٹر پرائزز پر نگاہ ہے اور یہ ان قومی اداروںکے ذریعے 10ارب ڈالر اپنی جیبوں میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ اسکے علاوہ گیس‘ آئل‘ سونے‘ پلاٹینیم کی کانوں کی فروخت کے ذریعے اگلے چار سالوں میں 10ارب ڈالر لوٹنے کا بھی منصوبہ بنا رکھا ہے اور میں جلد تمام تفصیلات سامنے رکھوں گا کہ کن کن ممالک سے معاملات طے پائے ہیں۔