چھٹی کے روز بھی بجلی کی 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ، لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے

لاہور+ اسلام آباد ( نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) چھٹی کے روز بھی بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا، شہری علاقوں میں 12 اور دیہی علاقوں میں 12 گھنٹے تک بجلی بند رہی جس کیخلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور وزیراعظم سے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ کئی شہروں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب 13800 اور پیداوار 9700 میگاواٹ ہے، جس سے بجلی کا شارٹ فال 4100 میگاواٹ ہوگیا ہے جس کے باعث کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے۔ حکام کے مطابق گرمی بڑھنے سے بجلی کی طلب میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے لیکن منگلا اور تربیلا ڈیم سے زرعی ضروریات کیلئے پانی کا اخراج نہ بڑھنے سے پن بجلی کی پیداوار استطاعت سے تین گنا کم ہے۔ ان حالات میں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی جانب سے شہری علاقوں کیلئے 6 اور دیہی علاقوں کیلئے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کیا گیا ہے لیکن شارٹ فال زیادہ ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔ گرمی بڑھنے پر لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ لاہور کے علاقوں شاہدرہ، ملتان روڈ اور چونگی امرسدھو سمیت دیگر مقامات پر شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور لیسکوکیخلاف نعرے بازی کرتے رہے جبکہ ملتان میں لاہور روڈ سمیت دیگر شہروں میں عوام کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14جبکہ دیہات میں 16گھنٹے سے بھی تجاوز کرجانے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گیا۔ مسلسل 3,3 گھنٹے تک بجلی بند رکھی جارہی ہے۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث تمام کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جو تین یوم میں 18 گھنٹہ تک پہنچ چکا ہے ایک گھنٹہ کی بجلی سپلائی کے بعد مسلسل چار گھنٹہ تک بجلی بند رکھی جارہی ہے۔ مساجد اور گھروں میں پانی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ شہریوں نے اس صورتحال پر شدید احتجاج کیا ہے۔ علاوہ ازیں چک امرو، پاکپتن اور سمندری میں بھی مظاہرے کئے گئے۔ جبکہ بورے والا، پاکپتن، تاندلیانوالہ، ملکوال اور دیگر شہروں میں بھی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ عروج پر رہا اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...