کراچی (سٹاف رپورٹر) رینجرز اہلکاروں کی جانب سے دی نیشن کے رپورٹرعبداللہ ظفر کوشدید تشدد کا نشانہ بنا کر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ دی نیشن کے رپورٹر عبداللہ ظفر ہفتہ کی شام رپورٹنگ کیلئے طارق روڈ اللہ والی چورنگی کے قریب سے گزر رہے تھے کہ رینجرز اہلکاروں نے انہیں سنیپ چیکنگ کے بہانے روک لیا اور موٹر سائیکل کے کاغذات نہ ہونے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ رینجرز اہلکاروں نے عبداللہ ظفر کو صحافی کی حیثیت سے اپنا تعارف کرانے کے باوجود نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ دھمکیاں دی گئیں کہ تمہیں 5 سال کیلئے جیل میں ڈال دیا جائیگا۔ عبداللہ ظفر سے ذلت آمیز سلوک کرتے ہوئے رینجرز اہلکاروں نے کان پکڑ کر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا جس پر دی نیشن کے رپورٹر نے انکار کردیا۔ رینجرز اہلکاروں نے اسے موبائل میں ڈال دیا۔ دو گھنٹے موبائل میں رکھنے کے بعد عبداللہ ظفر کو چھوڑ دیا گیا۔ اس ضمن میں رینجرز ترجمان سے رابطہ کرنے پران کا کہنا ہے کے مذکورہ اہلکاروں کی نشاندہی پر ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے۔ ادھر کراچی یونین آف جرنلسٹ کے صدر جی ایم جمالی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارووائی عمل میں لائی جائے۔