لاہور(خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہمیں ایک بار پھر انصاف کیلئے سڑکوں کی طرف دھکیلا جارہا ہے، پولیس نے جن اہلکاروں کو اپنی تفتیش میں ذمہ دار ٹھہرایا انہیں بھی چھوڑا جارہا ہے، حکومت پولیس اور پراسیکیوشن کے گٹھ جوڑ سے انصاف کا خون ہورہا ہے۔ پہلے بھی کہا تھا جب تک سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتل شریف برادران عہدوں پر بیٹھے ہیں ہمیں انصاف نہیں ملے گا اور آج ہمارا یہ خدشہ سچ ثابت ہورہا ہے۔ اتمام حجت کیلئے آخری وقت تک قانونی جنگ لڑتے رہیں گے۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں انصاف اور فیئر ٹرائل کے آئینی و قانونی تقاضے پورے نہیں ہورہے، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون کے ماسٹر مائنڈز میں سے کسی ایک کو بھی طلب نہیں کیا اور جنہیں طلب کیا گیا ان کے وارنٹ جاری نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون 2014 ء کے دن کیا قاتل آسمان سے اترے تھے جو 100 لوگوں کو گولیاں مار کر خلاء میں غائب ہو گئے؟ انہوں نے کہا کہ استغاثہ منظور ہونے کے باوجود بڑے عہدوں پر فائز پولیس افسران جنہیں طلب کیا گیا ہے وہ حاضر نہیں ہو رہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران اگر بے گناہ ہیں تو پھر سانحہ ماڈل ٹائون پر قائم جسٹس باقر نجفی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سامنے کیوں نہیں لاتے؟ وکلاء نے سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس کے حوالے سے سربراہ عوامی تحریک کو تفصیل سے آگاہ کیا۔ نوراللہ صدیقی نے بتایا کہ سربراہ عوامی تحریک گھر میں ہی زیر علاج ہیں۔ کچھ ٹیسٹ ہو چکے، کچھ ہونا باقی ہیں جن کی رپورٹس آنے کے بعد باقاعدہ علاج ہو گا۔