اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کی سزا ئے موت پر عملدرآمد ”ہنوز دلی دور است “کے مصداق ہے ،عمل درآمد پر سال دو سال لگ سکتے ہیں،ان خےالات کا اظہارتحریک تحفظ عدلیہ تنظیم کے صدر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ حشمت حبیب نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کےا ، حشمت حبیب کا کا کہنا تھا کہ ملزم کے پاس آرمی ایکٹ کی دفعہ 133کے تحت چالیس دن کے اندر کورٹ آف اپیل دائر کرنے اور اپیل خارج ہونے کے بعد ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں جوڈیشل ریویو کے مواقع بھی موجود ہیں اس طرح ا س کی سزا پر عملدرآمد میں ایک سے دو سال اور اس سے زائد بھی لگ سکتے ہیں،سیاستدان اور میڈیا اس سزا کو سیاسی نہ بنائیں یہ خالص قانونی معاملہ ہے ،جس طرح کل بھوشن نے جرائم کا اعتراف کیا ہے ،اس کے لیے سزائے موت کہیں کم ہے ،کورٹ آف اپیل میں میجر جنرل کے علاوہ آرمی کے چار دیگر سنیئر افسران موجود ہوتے ہیں جو مقدمے کی سماعت کرتے ہیں ۔
کل بھوشن کی سزا ئے موت پر عملدرآمد ”ہنوز دلی دور است “کے مصداق ہے
Apr 13, 2017