اقتدار میں آ کر فاٹا اصلاحات کا عمل آگے بڑھائیں گے: زرداری

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سابق صدر پاکستان اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف زرداری نے قبائلی یوتھ جرگہ کے ایک وفد سے زرداری ہاﺅس اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی قبائلی علاقہ جات کے عوام کے ساتھ اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات کو قبائلی علاقوں میں وسعت دینے، قبائلی علاقوں کے خیبرپی کے میں انضمام اور این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حصہ مختص کرنے کے مطالبات کی جدوجہد میں قبائلی علاقوں کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی، لسانی، تہذیبی اور جغرافیائی لحاظ سے قبائلی علاقوں کا صوبے کے ساتھ انضمام قدرتی امر ہے۔ قبائلی علاقوں کے اس وفد نے قبائلی علاقوں کی تمام ایجنسیوں کی نمائندگی کرنے والے 25 اراکین شریک تھے۔ راجہ پرویز اشرف، سید نیر بخاری، آصف زرداری کے ترجمان عامر فدا پراچہ، اخونزادہ چٹان، ڈاکٹر صائمہ، رخسانہ بنگش، فوزیہ حبیب اور سینیٹر فرحت اللہ بابر بھی اس اجلاس میں موجود تھے۔ آصف زرداری نے کہا کہ حالانکہ اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات قبائلی علاقوں تک بڑھانے کا بل حال ہی میں قومی اسمبلی نے پاس کر دیا ہے لیکن یہ توقعات کو پورا نہیں کرتا پھر بھی پارٹی نے سینیٹ میں اس بل کی حمایت کی کیونکہ وہ یہ موقع کھونا نہیں چاہتی تھی اور اسی وجہ سے اس بل میں مزید بہتری کی گنجائش پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال انتخابات کے بعد جب پارٹی برسراقتدار آئے گی تو فاٹا کے ہر علاقے میں اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات کو وسعت فوری طور پر دے دی جائے گی۔ صدر پاکستان کے فاٹا کے متعلق اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حصہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے لوگ مایوس ہیں ان پر مرہم لگانے کو وقت آگیا ہے۔ سابق صدر نے مطالبہ کیا کہ لیوی، ٹیکس جمع کرنے، ٹیکس اور لیویز کی راہداری جیسے امور فوری طور پر ختم کئے جائیں کیونکہ یہ یکطرفہ اور غیرقانونی ہے اور کرپشن کا دروازہ کھول دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے غریب عوام کو ہر قسم کے سازوسامان کے نقل و حمل کے لئے راہداری ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ اور یہ کچھ لوگوں کے لئے منافع بخش کاروبار ہےم انہوں نے اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ آڈیٹر جنرل کی جانب سے عوامی اخراجات کا آڈٹ کرایا جائے۔ سابق صدر نے یاد دلایا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے پہلی مرتبہ قبائلی علاقوں کے ووٹ دینے کے حق کے لئے پٹیشن دائر کی تھی۔ انہوں ہی نے فاٹا کے متعلق پارٹی کی ایک خاص کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک صدی میں پیپلزپارٹی ہی نے ایف سی آر میں اصلاحات ان کے دور صدارت میں شروع کیں۔ پہلی مرتبہ قبائلی علاقوں میں تمام سیاسی پارٹیوں کو قبائل علاقوں میں کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس ملاقات کے دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق صدر کو کراچی سے فون کیا اور فاٹا اصلاحات کے پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔
زرداری

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...