وزارتِ مذہبی اُمور کی خاموش پالیسی ، پونے تین لاکھ درخواست دہندگان گومگو کی صورتحال سے دو چار

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)وزارتِ مذہبی اُمور کی خاموش پالیسی سے پونے تین لاکھ کے قریب درخواست دہندگان گومگو کی صورتحال سے دو چار ہیں۔ سپریم کورٹ پہلے ہی ٹورز آپریٹر زکی کوٹہ تقسیم کے خلاف درخواست پر 60فیصدگورنمنٹ سکیم اور 40 فیصد پرائیویٹ سکیم کے تناسب سے فیصلہ دے چکی ہے۔اس فیصلہ کی رو سے پہلے کی گئی قرعہ اندازی کے علاوہ تقریباً 17 ہزار لوگ مزید گورنمنٹ سکیم کے ذریعے حج کر سکیں گے۔ مگر یہ سارا کوٹہ تین سال سے لگا تار ناکام رہنے والے درخواست دہندگان اور 80 سال سے زائدالعمر افراد اور ان کے ساتھ جانے والوں میں تقسیم ہو جائے گا۔کیونکہ اعداد و شمار کے مطابق اتنی ہی تعداد میں ان دونوں کیٹیگریوں کی درخواستیں وزارت کو پہلے ہی موصول ہو چکی ہیں۔ وزارت ان پونے تین لاکھ درخواست دہندگان کو نہ تو ناں میں اور نہ ہی ہاں میں جواب دے رہی ہے۔ وزارت کے کہنے پر ہی ان درخواست دہندگان نے ابھی تک اپنے واجبات بنکوں میں جمع کرا رکھے ہیں جن پر بنک لاکھوں روپے سود کما رہے ہیں۔ان درخواست دہندگان نے وفاقی وزیر مذہبی اُمور اور سیکرٹری مذہبی اُمور سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی عرب سے مزید کوٹہ ملنے کی امید نہیں ہے تو انہیں صاف صاف بتا دیا جائے تا کہ وہ گومگو کی صورتحال سے نکل سکیں۔وہ اسے اللہ کی رضا سمجھ کر قبول کر لیں گے۔تین سال سے لگاتار ناکام اور زائد العمر درخواست دہندگان نے بھی وزارت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی جلد ازجلد منظوری کے خطوط جاری کئے جائیں تا کہ وہ بھی مناسکِ حج و عمرہ کی تربیت حاصل کر سکیں۔یاد رہے تربیت کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے قریب ہے جبکہ دوسرا مرحلہ بھی مئی میں مکمل ہو جائے گا۔ خدشہ ہے کہ اگر جلد از جلد ان دو کیٹیگریوں کوفائنل نہ کیا گیا تو یہ عازمین دوسرے مرحلے میں بھی تربیت سے محروم رہ جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن