سیالکوٹ: نواز شریف کیخلاف تمام مقدمے جھوٹے ، جیل ہویا ہتھکڑی لگے کوئی پرواہ نہیں :مریم نواز

سیالکوٹ : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ قوم سچ جان گئی کہ نواز شریف کے خلاف تمام مقدمے جھوٹے ہیں، اب جیل ہویا ہتھکڑی لگے ہمیں کوئی پرواہ نہیں ،نواز شریف کی نااہلی کی مدت تاحیات نہیں بلکہ اس وقت تک ہے جب تک یہ فیصلے دینے والے ان کرسیوں پر بیٹھے ہیں جو لیڈر عوام کے دلوں میں بستہ ہے اسے کوئی نااہل نہیں کر سکتا،نواز شریف کہتا ہو گا میں زہر تو پی گیا مخالفین کو تکلیف تب ہوئی جب وہ زہر پی کر بھی جی گیا،نواز شریف کو ایک مقدمے میں چار چار بار نااہل کیا جا رہا ہے،وہ ایسا شخص ہے جسے مائنس کرتے کرتے تم تھک گئے مگر وہ پلس ہوتا جا رہا ہے، انتقام کی آگ ابھی بھی ٹھنڈی نہیں ہوئی تو زندگی بھر کےلئے نااہل کر دیا، 2018 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کو بارش کی طرح ووٹ پڑے گا، روک سکو تو روک لو،واجد ضیاءنے جے آئی ٹی کے پیچھے بیٹھ کر نواز شریف کے خلاف جھوٹے الزامات کی تحقیقات کرنے والےجن 40لوگوں کا اعتراف کیا وہ 40لوگ کون تھے جنہوں نے کوئی ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھی نواز شریف کی سزا میں کردار ادا کیا،آصف زرداری اور عمران خان نے مہروں کا کردار ادا کیا، عمران نے سینیٹ الیکشن میں زرداری کے ہاتھ اپنے ووٹ فروخت کر دیئے، اب عمران زرداری بھائی بھائی کے نعرے لگائیں،جس شخص کو مسلم لیگ سے ٹکٹ ملنے کی امید نہیں ہوتی عمران اس شخص کے گلے میں ہار ڈال کر اسے اپنی پارٹی کا ٹکٹ دیتا ہے،خواجہ آصف پر فخر ہے انہوں نے اپنی پارٹی اور لیڈر کا ہر برے اور اچھے وقت میں ساتھ دیا۔وہ جمعہ کو سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کر رہی تھیں۔ مریم نواز نے کہا کہ مجھے سیالکوٹ کی محبت نواز شریف سے ملی ہے، اس محبت کی دو وجوہات ہیں پہلی یہ کہ نواز شریف سیالکوٹ سے اور سیالکوٹ نواز شریف سے محبت کرتا ہے، دوسری وجہ یہ ہے کہ سیالکوٹ نے میاں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کو خواجہ آصف جیسا بیٹا دیا ہے، ہم سب کو خواجہ آصف پر فخر ہے یہ وہ انسان ہے جس نے اپنی پارٹی اور لیڈر کا ہر برے اور اچھے وقت میں ساتھ دیا ہے اور ڈٹ کر مشکلات کا مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ سن کے آئے ہیں، سپریم کورٹ سے ایک دفع پر نواز شریف کو نا اہل کر دیا گیا، کتنا اہم ہے وہ شخص جسے ایک مقدمے میں چار چار بار نااہل کیا جا رہا ہے،وہ کیسا شخص ہے جسے مائنس کرتے کرتے تم تھک گئے مگر وہ پلس ہوتا جا رہا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ پچھلے 30,35سال کی تاریخ گواہ ہے کہ جب جب تم نے نواز شریف کو ناہل اور کمزور کرنے کی کوشش کی وہ پہلے سے زیادہ طاقتور ہو کر سامنے آیا، جب آپ نے نواز شریف کو بیٹے سے تنخوا نہ لینے پر وزیراعظم ہاﺅس اور پارٹی صدارت سے نکالا، اب جب انتقام کی آگ ابھی بھی ٹھنڈی نہیں ہوئی تو زندگی بھر کےلئے نااہل کر دیا گیا مگر وہ پہلے سے طاقتور ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کس کو دھوکا دے رہے ہیں، ان کو یہ نہیں پتہ کہ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں ہے بلکہ نااہلی کی مدت اس وقت تک ہے جب تک یہ فیصلے دینے والے ان کرسیوں پر بیٹھے ہوئے ہیں، جو لیڈر عوام کے دلوں میں بستہ ہے اسے کوئی نااہل نہیں کر سکتا،آج تاحیات نااہلی کا فیصلہ اس لئے آیا کہ ان کو یقین ہو گیا ہے کہ آپ نواز شریف کو انتخابات میں شکست نہیں دے سکتے، ان کو پتہ چل گیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں نواز شریف جیت رہا ہے، یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ نواز شریف کو ناہل کیا گیا ہویا سزا دی گئی ہو، پچھلے 30 برسوں میں نواز شریف کے ساتھ بار بار یہ سب ہوا، 2008 میں بھی نواز شریف کو نااہل کر کے انتخاب سے باہر رکھا گیا، اس کو دو دو بنار سزائے موت سنائی گئی، ڈکٹیٹر مشرف نے کہا تھا کہ نواز شریف تاریخ کا حصہ بن گیا ہے، یاد ہے جب نواز شریف کو خاندان سمیت ملک بدر کر دیا گیا تھا، دیکھو یہ سزائیں تاریخ کے کوڑے دانوں میں پڑی ہیں وہ سزائیں دینے والے آج کہاں ہیں، مشرف دور میں بھی اربوں کھربوں روپے کی کرپشن کا الزام لگا کر 28,28 برس کےلئے قید کیا گیا، پھر ہائی جیکر بنایا گیا، آج بھی دو سال سے پانامہ کا کیس چل رہا ہے مگر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، آج بھی سزا کسی جرم میں نہیں بلکہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر دی گئی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ یہ 2018 ہے اور ناانصافی کرنے والوں کو پتا ہے کہ قوم جاگ رہی ہے، یہ مشرف کا دور نہیں ہے، یہ وہ دور ہے اب مشرف ملک آنے سے ڈرتا ہے اور نواز شریف آج بھی کروڑوں دلوں پر راج کر رہا ہے، نیب عدالت میں نواز شریف کی بے گناہی کی گواہی واجد ضیاءہی دے گیا، وہ نواز شریف کے خلاف بیان دینے آیا تھا مگر ہمارے حق میں بیان دے کر چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ واجد ضیاء نے عدالت میں میرے سامنے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کا میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اور بیٹے سے تنخواہ لینے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے، جے آئی ٹی کے خلاف اب عوام کی جے آئی ٹی بنے گی اور جے آئی ٹی سے اس کے جھوٹوں پر سوال کیا جائے گا، 6ہیرے تھے جنہوں نے جے آئی ٹی میں ہمارے خلاف تحقیقات کیں۔ نواز شریف کی صاحبزادی نے کہا کہ واجد ضیاءنے خود اعتراف کیا کہ 40نامعلوم افراد اس جے آئی ٹی کے پیچھے بیٹھ کر نواز شریف کے خلاف جھوٹے الزامات کی تحقیقات کر رہے تھے، کون تھے وہ 40لوگ جنہوں نے کوئی ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھی نواز شریف کی سزا میں کردار ادا کیا،واجد ضیاءنے لندن اپنے کزن کو ٹھیکہ دے کر 50ہزار پاﺅنڈ ادا کئے، یہ لوگ اپنی کرپشن کی داستانیں چھوڑ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 70سال سے عوام کے منتخب نمائندوں کے ساتھ اور ووٹ کی پرچی کے ساتھ یہی کچھ ہوتا ہے، ہمیشہ عوامی نمائندے کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے، بتاﺅ آپ کو یہ نظام منظور ہے، اب کی بار قوم جاگ گئی ہے، آپ نواز شریف کی آواز پر لبیک کہیں، سازشیوں نے غلط اندازہ کیا، ان کا خیال تھا نواز شریف گھر میں چھپ کر بیٹھ جائے گا یا ملک سے باہر چلا جائے گا مگر وہ ڈٹ کر کھڑا ہو گیا اور اس نے کہا کہ میں مقابلہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتا ہو گا میں زہر تو پی گیا مخالفیوں کو تکلیف تب ہوئی جب وہ زہر پی کر بھی جی گیا، نواز شریف روز اپنی بیٹی کو ساتھ لے کر عدالتوں میں بیٹھتا ہے، ایک وہ ڈکٹیٹر تھا جو عدالتوں کے ڈر سے ملک چھوڑ کر بھاگ گیا مگر نواز شریف نے عدالت میں پیش ہو کر بھی جھوٹ کا بھانڈہ پھوڑ دیا، اب چاہے نواز شریف اور مریم نواز کو ہتھکڑیاں لگا کر لے جاﺅ مگر ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ قوم سچ جان گئی ہے کہ نواز شریف کے خلاف تمام مقدمے جھوٹے ہیں، اب جیل ہویا ہتھکڑی لگے ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ آصف زرداری اور عمران خان نے مہروں کا کردار ادا کیا، عمران نے سینیٹ الیکشن میں زرداری کے ہاتھ اپنے ووٹ فروخت کر دیئے، اب عمران زرداری بھائی بھائی کے نعرے لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف نواز شریف عوام کے ووٹ کی عزت کےلئے لڑ رہا ہے دوسری طرف وہ سازش اور مہرے ہیں جو عوامی عدالت سے مایوس ہو کر نواز شریف کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ سینیٹ الیکشن کی طرح عام انتخابات میں بھی جوڑ توڑ لگا کر اپنے نمائندے آگے لے آئیں گے مگر میں دیکھ رہی ہوں کہ 2018کے الیکشن تاریخ کا سب سے بڑا مینڈیٹ نواز شریف کو ملنے جا رہا ہے، 2018میں مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کو بارش کی طرح ووٹ پڑے گا روک سکو تو روک لو۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد حلقہ 120کے انتخاب میں ہمارے لوگوں کو راتوں رات اغواءکیا گیا اور ہمارے لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ لوگ اڑھائی اڑھائی گھنٹے تک شیر کو ووٹ ڈالنے کےلئے لائن میں لگے کھڑے رہے، میرے بہنوں بھائیو آئندہ الیکشن میں نواز شریف کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دو، مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کی بہت کوششیں ہو رہی ہیں، جس شخص کو مسلم لیگ سے ٹکٹ ملنے کی امید نہیں ہوتی عمران اس شخص کے گلے میں ہار ڈال کر اسے اپنی پارٹی کا ٹکٹ دیتا ہے، عوام فیصلے کرے کہ اسے کونسا نظام چاہیے، ایک شخص نے جعلی کاغذات جمع کروائے تو اس کو صادق و امین کا لقب دے دیا گیا، کیا اس نظام کو مانتے ہو، یہاں ملک توڑنے اور ملک کے آئین کے ٹکڑے کرنے والا تو آج بھی پارٹی کا صدر ہے دوسری طرف تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کو اس کی پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا گیا، نواز شریف آج بھی 22کروڑ عوام کی جنگ لڑ رہا ہے کیا اس جنگ میں نواز شریف کا ساتھ دو گے، نواز شریف جیل کی کوٹھڑی سے کال دے یا جہاں سے بھی آواز دے اس کی آواز پر لبیک کہنا۔

ای پیپر دی نیشن