اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سے سندھ ’’باب الاسلام‘‘ بن کر ابھریگا،نو مسلم بہنیں

رحیم یارخان (احسان الحق سے ) سندھ کے شہر ڈہرکی سے تعلق رکھنے والی دو نومسلم بہنوں آسیہ اور شازیہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا انکا اپنی مرضی سے اسلام قبول کرنے اور اپنی مرضی سے ہی شادی کرنے کے تاریخی فیصلے سے سندھ حقیقی طور پر ’’باب الاسلام‘‘ بن کر ابھرے گا اور توقع ہے کہ آئندہ کچھ عرصے کے دوران مزیدسینکڑوں ہندو لڑکیاں اور لڑکے اپنی مرضی سے اسلام قبول کریں گے جس سے توقع ہے کہ سندھ میں ہندوخاندانوں کو زبردستی اسلام قبول کرانے کا تاثر ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے گا ۔ گزشتہ روز مری سے فون پر ’’نوائے وقت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں کئی ہندو لڑکیاں اور لڑکے قبول اسلام کرنے کے باوجود اپنے خاندانوں اور وڈیروں کے خوف سے اس کا اعلان نہیں کررہے تاہم توقع ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران ان کے سندھ جا کر اپنے شوہروں کی پہلی بیویوں کے ساتھ رہنے کے بعد اسلام قبول کرنے والے کئی ہندو لڑکیوں اور لڑکوں میں ایک نیا جذبہ پیدا ہوگا ۔ جس سے توقع ہے کہ سندھ بھر میں اسلام کا زبردست بول بالا ہوگا ۔ اس موقع پر آسیہ اور شازیہ کے شوہروں صفدر علی اور برکت علی نے بتایا کہ ان کے سگے بھائی ہونے کا بھی بعض این جی اوز نے منفی تاثر قائم کرنے کی کوشش کی جبکہ وہ حقیقی بھائی نہیں ہیں ۔ صفدر علی نے بتایا کہ اس کی پہلی بیوی سے پانچ بچے ہیں جبکہ برکت علی نے بتایا وہ بھی شادی شدہ اور تین بچوں کا باپ ہے لیکن نو مسلم ہندو لڑکیوں سے شادی کر کے انہوں نے ایک اہم فریضہ سرانجام دیا ہے تاکہ نومسلم ہندو لڑکیوں میں اعتماد کی فضا قائم ہوسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ شادی سے پہلے ان کے ان نومسلم ہندو لڑکیوں سے کسی قسم کے تعلقات نہیں تھے ۔ سندھ میں ہندو لڑکیوں کے قبول اسلام کو بعض این جی اوز انتہائی ملکی انداز میں پیش کرتی ہیں تاکہ پاکستان کا بیرونی دنیا میں امیج خراب کیا جاسکے ۔ انہوں نے ہندو لڑکیوں کے قبول اسلام کے وقت سندھ پولیس کے کردار پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے موقع پر سندھ پولیس کا کردار بھی ہمیشہ منفی ہوتا ہے جس سے ہندو لڑکیوں اور لڑکوں میں قبول اسلام کے رجحان میں کمی واقع ہوتی ہے ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ سندھ پولیس کا کردار ایسے موقع پر مثبت ہونا چاہیے ۔

ای پیپر دی نیشن