لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے خلاف توہین عدالت کے معاملہ کا فیصلہ سنا دیا۔ فل بینچ نے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس قاسم علی خان کی سربراہی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا۔22 مارچ کو سانحہ ماڈل ٹاون کی نئی جے آئی ٹی کوکام سے روکنے کاحکم جاری کیا تو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کمرہ عدالت میں بلند آواز میں بولنا شروع کردیاجس کے بعد فل بینچ نے احمد اویس کو شوکاز نوٹس جاری کیا لیکن احمد اویس نے معافی نہیں مانگی جس کے بعد دو مرتبہ احمد اویس کے جوابات کو غیر تسلی بخش قرار دیکر مسترد کردیا تھا 10اپریل کو عدالت نے وزیراعلی پنجاب کو طلب کیا ۔وزیراعلی نے یہ بیان دیاکہ سانحہ ماڈل ٹاون جے آٹی کیس میں احمد اویس کی جگہ نیا وکیل مقرر کریں گے جسکے بعد احمد اویس نے بطور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب استعفی دیدیا تھا جبکہ فل بینچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے خلاف توہین عدالت کے معاملہ پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور اب فل بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ختم کردی جبکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی جے آئی ٹی کو کام سے روکنے سے متعلق کیس کی مزید سماعت کے لیے 19اپریل کی تاریخ مقرر کردی۔
سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی ختم، ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
Apr 13, 2019