کراچی (نیوزرپورٹر/اے پی پی) ملک کے نامور سینئر صحافی‘ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر‘ ترقی پسند دانشور‘ ادیب‘ شاعر‘ نقاداور ٹریڈ یونین رہنما احفاظ الرحمٰن اتوار کو صبح چار بجے انتقال کر گئے وہ کئی برس سے علیل تھے اور گلے کے کینسر کی وجہ سے ان کی قوت گویائی جاتی رہی تھی۔انہیں طبعیت کی خرابی کے باعث چند روز قبل کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ انکی نماز جنازہ بعد نماز ظہر ادا کی گئی جبکہ محمود آباد قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ احفاظ الرحمان کی جدائی کی خبر سے ملک بھر کے صحافیوں میں دکھ کی لہر پھیل گئی ۔احفاظ الرحمٰن کا شمارملک میں حقوق انسانی‘ جمہوریت اور آزادی صحافت کیلئے جدوجہد
کرنے والے کلیدی رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے ملک میں فوجی اور جمہوری ہر طرح کی آمریت کے خلاف آواز بلند کی اور صحافتی آزادی کی تحریکوں کی رہنمائی کی اور اسی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں۔ وہ جنرل ایوب کے دور میں نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن میں سرگرم تھے۔ جنرل ضیاالحق کی آمریت میں اخبارات کی بندش کے خلاف