لاہور( کامرس رپورٹر )ایران پا ک فیڈریشن آف کلچراینڈٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر آگئی ہے ،معاشی گروتھ رواں مالی سال 2.4فیصد سے کم ہوکر 1.1فیصد رہ جائے گی اور موجودہ گھمبیر صورتحال میں پاکستان کی معیشت کو8 کھرب روپے کانقصان ہو سکتا ہے، تین کروڑ لوگ بیروز گار جبکہ آرڈرز منسوخ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ میں 2سے 4ارب ڈالر کی کمی کا امکان ہے،پالیسی ساز ادارے بروقت درست فیصلے نہیں کررہے، حکومت معاشی پالیسی میں ترجیحات تبدیل کرے، ہمیں ایس او پیز بنا کر ملک میں جزوی طور پر فوری کاروباری سرگرمیاں بحال کرنا ہوں گی تاکہ معیشت کو مزید نقصان اور بڑھتی ہوئی بے روز گاری اور مہنگائی کو روکا جا سکے۔اپنے بیان میں خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے محض دیہاڑی دار مزدور ہی نہیں بلکہ چھوٹا کاروباری طبقہ بھی متاثر ہو رہا ہے اس لئے حکومت کو اس طبقے کی مدد کی سکیم پر بھی غور کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سستے داموں اشیائے خورد و نوش فراہم کرنے کیلئے پچاس ارب روپے کے ریلیف پیکیج کو ناکام بنانے کیلئے ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں پر مشتمل مافیا نے باہم گٹھ جوڑ کر لیا ۔