بلاول کا بیان قومی یکجہتی پارہ پارہ کرنے کے مترادف، یہ ساست کا وقت نہیں: فردوس عاشق

سیالکوٹ (نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ تین دنوں میں احساس کیش ایمرجنسی پروگرام کے تحت پورے پورے پاکستان میں تقریبا 13لاکھ 80ہزار افراد میں 16ارب 58کروڑ روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ احساس پروگرام کا ڈیٹا بار بار ہیک ہوتا رہا اور سائبر سکیورٹی کی وجہ سے بہت سارے وارداتیوں نے گزشتہ تین دنوں میں جو وارداتیں ڈالیں کرپشن میں ملوث ایسے چالیس افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کردی گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا کیش ٹرانسفر پروگرام جو کہ احساس پروگرام کا انتہائی اہم جزو ہے۔ وزیر اعظم نے یہ عہد کیا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کیش ٹرانسفر پروگرام ہے اور اس پروگرام کو ترتیب دیتے وقت سب سے پہلے میرٹ کو مد نظر رکھا گیا۔ حق دار کو حق پہنچانا اس پروگرام کا بنیادی نقطہ ہے۔ حق دار کو تعین کرنے کا جو طریقہ کار ہے اس میں کوئی سیاسی سفارش، کسی سیاستدان کو عمل دخل یا کسی سیاسی جماعت کی ثواب دید شامل نہیںہے۔ اس پروگرام کے تحت سیالکوٹ میں 5378 افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ سیالکوٹ میں پہلی کیٹیگری میںکفالت کے 12ہزار 374رجسٹرڈ مستحقین تھے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری کیٹیگری جو کہ ایس ایم ایس 8171کے ذریعہ رجسٹر کی گئی ہے اور جو لوگ اس میں اہل قرار دیئے گئے ہیں وہ 20ہزار 470 افراد ہیں۔ اس طرح سیالکوٹ کے کل 32ہزار 817 مستحقین ہیں جو اس پروگرام سے استفادہ کریں گے۔ انشاء اللہ یہ پروگرام اگلے دو ہفتہ آگے بڑھتا رہے گا اور تمام حکومتی ادارے اس کی نگرانی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے بائیومیٹرک میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کیلئے وزیر اعظم نے چہرے سے شناخت کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی گفتگو کی ضرورت ہے، سیاسی اکھاڑے میں اتریں گے اور سیاسی گفتگو بھی کریں گے۔ پارٹی کی سطح پر کوئی بیانات اور نقطہ نظر میں فرق پر پارٹی کی سطح پر فیصلے ہونگے اور پارٹی ڈسپلن کے اندر رہ کر سب کو اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ آٹھ بچوں کے بارے میں کمپنٹ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بارے میں کئے گئے سوال پر ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی ہے اور آنے والے دنوں میں فوڈ سیکورٹی ایک چیلنج بنے گا کیونکہ ہماری آبادی جس طرح بڑھ رہی ہے اس تیزی سے ہمارے وسائل نہیں بڑھ رہے اور نہ ہی اس تیزی سے آمدن بڑھ رہی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے گورنمنٹ کرسچن گرلز ہائی سکول حاجی پورہ سیالکوٹ میں احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحقین میں امدادی رقوم کیلئے قائم مرکز کا دورہ کیا اور ضلعی انتظامیہ، پولیس سمیت متعلقہ اداروں کی جانب سے کئے گئے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا اور امدادی رقوم حاصل کرنے والی خواتین سے ملنے والی سہولیات بارے استفسار کیا اور بہترین انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ کیپٹن (ر) مستنصر فیروز،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو میر محمد نواز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ کریم بخش، اسسٹنٹ کمشر جویریہ مقبول رندھاوا،اے ڈی بی آئی ایس بی سید مہدی،جمشید غیاث، مہر کاشف اور ڈی ایس پی سٹی رانا ندیم طارق بھی اس موقع پر موجود تھے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بلاول کا بیان قومی یکجہتی کی فضا پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے، یہ سیاست چمکانے کا وقت نہیں، متحد ہوکر کورونا وائرس کو شکست دینا ہے۔سب جانتے ہیں کہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی میں فیصلے مشاورت سے طے پاتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ بھی اس کمیٹی کے رکن ہیں۔ سندھ کے عوام پاکستان کے شہری ہیں۔ بلاول بھٹو کا بیان کورونا کے خلاف قومی یکجہتی کی فضا پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے۔وزیر اعلی سندھ اس کمیٹی کے رکن ہیں۔سندھ کے عوام پاکستان کے شہری ہیں۔وزیراعظم عمران خان تمام اکائیوں میں بسنے والے پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے ضامن ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ بلاول صاحب! شعبہ صحت اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے دائرہ اختیار میں ہے۔ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصہ سے سندھ میں آپ کی حکومت قائم ہے۔ یہ سیاست چمکانے کا وقت نہیں، متحد ہوکر تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کورونا وائرس کو شکست دینا ہے۔ بلاول صاحب! شعبہ صحت اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے دائرہ اختیار میں ہے۔ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصہ سے سندھ میں آپ کی حکومت قائم ہے۔ یہ سیاست چمکانے کا وقت نہیں، متحد ہوکر تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کورونا وائرس کو شکست دینا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...