کراچی (نیوز رپورٹر) دعوت اسلامی کی مرکز ی مجلس شوریٰ کے رکن مولانا عبدالحبیب عطاری نے کہا ہے کہ صحابہ کرام کے پاس دنیا کا مال واسباب بہت کم تھا مگر وہ شکر ادا کرتے تھے اور ہمارے پاس بہت کچھ ہے مگر پھر بھی ہماری زبان پر شکوہ رہتاہے ،جب بندہ صبر کرتا ہے تو وہاں سے مدد ہوتی ہے جہاں انسان کا خیال بھی نہیں ہوتا،اگر بندہ صبر نہ کرے اور شکوہ شکایت کرے تو اس کی نعمتوں کو زاوال لگ جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جزیرہ بھٹ کیماڑی میں اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں مشکلات آتی ہے بعض اوقات انسان کسی بڑی مشکل میں پھنس جاتا ہے اور وہ سوچتا ہے کہ اب وہ اس سے نہیں نکل سکے گا،مگر اللہ کریم پر بھروسہ ہو تو اللہ کریم طوفان بھی ٹال دیتا ہے،اسی کی رحمت ایسے کنارے لگاتی ہے کہ انسان کی عقل حیران رہ جاتی ہے،مولانا عبدالحبیب عطاری نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں اللہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہئے کیونکہ اللہ نے ہمیں کرڑوں سے اچھا بنایا ہے،اللہ کرے ہم اسے یادکرنے والے بن جائیں،اگر فلاح وکامیابی چاہئے تو اللہ کی یاد کو دل میں بسا لیجئے، یاد رکھیں بزرگان دین اپنے وقت کی قدر کرتے تھے لیکن آج ہمارے گھنٹوں برباد ہورہے ہیں مگر ہمیں اس کی کوئی فکر نہیں ہے، بزرگان دین ساری رات عبادت کرتے تھے کیونکہ انہیں سجدوں میں مزہ آتا تھا،تلاوت قرآن میں انہیں لطف آتا تھا،اللہ ان کے صدقے ہمیں بھی وہ لطف عطا فرمادے۔انہوں نے کہا کہ اپنی زبان کو کلمہ کا عادی بنائیں،موت کے وقت زبان بھاری ہوجاتی ہے،الفاظ ادا نہیں ہورہے ہوتے،اگر کلمہ پڑھنے کی عادت ہوگی تو امید ہے موت کے وقت بھی کلمہ طیبہ زبان سے نکل جائے۔اپنی زبان کو کلمہ سے تر رکھیں جب آخری کھڑیاں ہونگی تو بولنا مشکل ہوجاتا ہے،کلمہ پاک پڑھنے سے نامہ اعمال سے گناہ مٹاکر نیکیاں لکھ دیجاتی ہے،کلمہ طیبہ افضل ذکر ہے،لہٰذا اللہ کی رضا پر راضی رہ کر اللہ کا ذکر کرتے رہنا چاہئے۔