اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ)سنٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین مذاکرات کے عمل کو کیوں اور کیسے آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ رپورٹ "تہذیبی مکالمہ" کے عنوان سے منعقدہ ایک گروپ مباحثے کا جائزہ ہے جو مشترکہ طور پر ایک تحقیقی مرکز اور چین کی کمیونیکیشن یونیورسٹی (سی یو سی) کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں تہذیبی مکالمے کی ضرورت اور پیش رفت خاص طور پر پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کے حوالے سے روشنی ڈالی گئی ۔ اس رپورٹ کے مطابق آج کی عالمگیر دنیا میں جہاں کثیرالجہتی ، ثقافتی تنوع ، معاشی عالمگیریت ، اور انضمام ایک نیا معمول بنتا جارہا ہے تہذیبوں کے مابین جامع بات چیت قوموں کو ایک دوسرے کی ثقافتوں کو سمجھنے اور اس کا احترام کرنے اور تعصب ، تصادم سے بچنے، تعلیم ، پرامن بقائے باہمی اور تبادلے کے ساتھ درجہ بندی کی جگہ لینے کے قابل بناتی ہے۔ تاریخ اور حقیقت دونوں نے یہ سبق سکھایا ہے اگرچہ پچھلی صدی کے تنازعات نے تہذیبوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے ، لیکن "دوبارہ بیدار ہونے" کا موجودہ دور ہمیں پرانے خیالات کا جائزہ لینے ، دوبارہ غور کرنے اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کی تلاش کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ تباہ کن وبائی مرض کی وجہ سے فی الحال ، صحت عامہ اور معاشی نمو میں مشترکہ چیلنج کا سامنا ہے ، بنی نوع انسان ایک بار پھر ایک ایسی برادری کے طور پر اکھٹے ہیں ۔ پاکستان اور چین دونوں ایک بار منگول ، کبلا ئی اور ہلاکو خان کے زیر اقتدار رہے اور نوآبادیات کا سامنا کرنا پڑا ، تہذیبی رابطے کو فروغ دے رہے ہیں اور نظریات ، وڑن کے ایک فعال تبادلے کے ذریعے شمال اور جنوب ، مشرق اور مغرب کے مابین گیٹ وے فراہم کر رہے ہیں۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سماجی و سیاسی ، معاشی اور تجارتی لحاظ سے پاکستان کے لئے نئے دروازے کھولتے ہوئے دونوں تہذیبوں کو قریب تر لاتا ہے۔ اس طرح کے رابطوں کو بات چیت ، ٹیکنالوجی سے چلنے والی نمو ، تعلیمی تبادلے اور تعمیری میڈیا کے ذریعے ایک قدم آگے بڑھانا ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشییٹو(بی آر آئی)پاک چین تہذیبوں کو قریب تر لانے کا ذریعہ
Apr 13, 2021