جرمنی پاکستان کو ڈیڑھ کروڑ کرونا ویکسین دے گا افغانستان میں امن کیلئے کردار تعریف

Apr 13, 2021

برلن+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن اور مذاکرات کیلئے پاکستان کا کردار اہمیت کا حامل ہے، خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان نے بہت قربانیاں دیں۔ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہشمند ہے، مذاکرات کیلئے ہندوستان کو سازگار ماحول فراہم کرنا ہو گا۔ برلن میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران جرمن وزیرخارجہ ہیکو ماس نے کہا کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے افغان امن کیلئے پاکستان کی بہت اہمیت ہے، افغانستان میں تشدد کے خاتمے اور امن کیلئے مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔ پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے دوران سیاسی اور اقتصادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغان امن سے متعلق مستقبل میں ہونیوالی کانفرنس پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس کے حصول میں جرمنی کے  تعاون کے شکرگزار ہیں۔ پاکستان جرمنی کے ساتھ تعلقات کو فروغ  دینے کا خواہاں ہے۔ جرمنی کے  ساتھ  نئے اقتصادی تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان میں تجارت کیلئے بہترین مواقع موجود ہیں۔ افغان معاملے سمیت دیگر امور پر پاکستان جرمنی کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کرونا کی وجہ سے دنیا کو چیلنج کا سامنا ہے۔ کوویکس کے تحت پاکستان کو جرمنی سے ڈیڑھ کروڑ کرونا ویکسین ملے گی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب سے ملاقات کے بعد اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی نے کوویکس کے تحت ڈیڑھ کروڑ ویکسین مئی میں دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے  برلن میں جرمن پارلیمان کے صدر وولف گانگ شوئبلے سے ملاقات کی۔ جرمنی میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ تھے۔ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، پارلیمان کی سطح پر روابط کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال  ہوا۔ وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر صدر جرمن پارلیمان کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان کے" ایوان زیریں (قومی اسمبلی) و ایوان بالا (سینٹ) "میں الگ الگ پاک جرمن پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کی موجودگی خوش آئند ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے توقع ظاہر کی کہ دو طرفہ پارلیمانی روابط کے فروغ اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادے کیلئے، جرمن پارلیمان میں بھی" خصوصی فرینڈشپ گروپ" تشکیل دیا جائے گا۔

مزیدخبریں