اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران نے اکنامک اینڈ سوشل کونسل فورم سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کرونا کی تیسری شہری کا سامنا کر رہا ہے۔ کرونا کے دوران سمارٹ لاک ڈاؤن پا لیسی اپنائی، فورم ترقی پذیر ممالک کی معاشی حالت سدھارنے کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک کیلئے مہنگائی، مالیاتی ریلیف دیا جائے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک ترقی پذیر ممالک کی مدد کریں۔ انہیں فنڈز فراہم کریں۔ موجودہ چیلنجز مستقبل کیلئے بہترین موقع ہے۔ کرونا ویکسی نیشن میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کی جائے۔ ویکسین بنانے کیلئے ترقی پذیر ممالک کو ٹیکنالوجی فراہم کی جائے۔ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے پہلے 10 متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں ایک ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ترسیلات زر بھیجنے کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے لگاتار دسویں ماہ میں 2 ارب ڈالر ترسیلات بھجوائے جو کرونا کے باوجود بیرون ملک پاکستانیوں کا ترسیلات زر بھیجنے کا ریکارڈ ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کی پاکستان سے محبت اور وابستگی بے مثال ہے، اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 43 فیصد زیادہ ہیں اور رواں مالی سال میں اب تک ان کی ترسیلات زر میں 26فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ دوسری طرف سٹیٹ بنک کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والی ترسیلات زر کا حجم 21 ارب سے تجاوز کرگیا ہے۔ دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر نے ٹویٹ میں کہا کہ مارچ میں ورکرز کی طرف سے بھیجی جانے والی رقوم میںریکارڈ 43 فی صد کا اضافہ ہوا۔ دریں اثناء وزیراعظم سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو اہم مقدمات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کے دل میں اعلی عدلیہ کا بے انتہا احترام ہے۔ فیصلہ حق میں ہو یا خلاف آئے، عدلیہ کی تعظیم سب کے لئے لازم ہے اور یہی جمہوریت کو مضبوط کرنے کا طریقہ ہے۔ عدلیہ کی جانب سے رہنمائی کے لئے ان کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کے اضلاع کیلئے وفاقی ترقیاتی پیکیج پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل‘ وفاقی وزراء حماد اظہر‘ فہمیدہ مرزا‘ اسد عمر‘ عمر ایوب نے شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی روڈ میپ پر بھی اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو نظرانداز کیا۔ شعبہ آئی ٹی کی ترقی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائیں گے۔