اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) پاکستان بار کونسل نے ملک بھر کے وکلاء کے دیرینہ مطالبہ پر منظور کئے گئے '' سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 '' کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی گئی آئینی درخواستوں کو عجلت میں سماعت کیلئے مقرر کرنے کے خلاف آج ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے ۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون الرشید ایڈووکیٹ اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا کی جانب سے بدھ کی رات دیر گئے جاری ایک مشترکہ بیان میںکہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل سمیت ملک بھر کی بار کونسلوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ آئین کے آرٹیکل 183(3)کے تحت از خود نوٹس مقدمات کے فیصلوں کے خلاف فریقین کے پاس اپیل دائر کرنے کا حق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 '' میں ہمارے سارے مطالبات کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے ایک جانب اس قانون سازی کے خلاف درخواستیں دائر ہوئی ہیں اور دوسری جانب حیرت انگیز طور پر انتہائی عجلت میں انہیں سماعت کے لئے مقرر کرتے ہوئے 8رکنی لارجر بنچ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے ۔ وکلاءرہنماﺅں نے کہا ہے کہ اس سے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے مابین ٹکراﺅ کی سی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور ایک نیا آئینی بحران بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ چونکہ یہ قانون ملک بھر کی وکلاء تنظیموں کے مطالبہ کی روشنی میں منظور ہوا ہے اس لئے تمام سیاسی معاملات کو بالائے طاق رکھ کر آج ملک بھر کے وکلاء آئینی درخواستوں کو انتہائی عجلت میں مقرر کرنے کے خلاف ہڑتال کریں گے اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ دوسری طرف پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں شرکت کا خیر مقدم کیا ہے۔ پاکستان بار کونسل نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جوائنٹ آئینی کنونشن میں شرکت کو سراہتے ہیں، سپریم کورٹ کے تمام ججز آئین کے محافظ ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر تنقید بے بنیاد ہے۔ پاکستان بار کونسل کا کہنا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے عزم اور آئینی حمایت پر کوئی شک نہیں، جسٹس انور ظہیر جمالی بھی بطور چیف جسٹس سینٹ سیشن میں شرکت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے ملک میں جاری عدم استحکام پر وکلاءکنونشن بھی بلا لیا ہے۔ وکلاءکنونشن کا انعقاد 17 اپریل کو سپریم کورٹ بلڈنگ میں کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان تناﺅ کو مزید طول نہیں دی جا سکتی۔ موجودہ حالات کی وجہ سے سپریم کورٹ اور ملکی وقار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ کانفرنس میں عوام کی خاطر مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
بار کونسل
پاکستان بار کونسل کا آج ہڑتال کا اعلان ، جسٹس فائز پر تنقید بے بنیاد قرار دے دی
Apr 13, 2023