نئی دہلی+اسلام آباد (نیٹ نیوز+خبر نگار خصوصی) بھارتی ریاست پنجاب میں فوجی اڈے پر ”فرینڈلی“ فائرنگ سے 4 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ بھارتی فوج کی ساو¿تھ ویسٹرن کمانڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بدھ کی صبح بھارتی پنجاب کے شہر بھٹنڈہ میں پنجاب ملٹری سٹیشن کے آفیسرز میس میں فائرنگ اندر سے ہی کی گئی۔ ابتدائی تفتیش میں فائرنگ کے واقعہ میں دہشت گردی کے عنصر اور بیرونی حملہ آوروں کے ملوث ہونے کا تاثر زائل ہوگیا۔ فائرنگ میں ہلاک ہونے والے چاروں اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ریاست پنجاب میں سکھ برادری بھارت سے آزادی کے لیے اور نئے ملک ’خالصتان‘ کے لیے دہائیوں سے متحرک اور سرگرم تحریک چلا رہی ہے۔ فوجی اڈے میں فائرنگ پر اس پہلو سے بھی تفتیش کی جارہی ہیں۔ بھارتی فوج کی کوئیک رسپانس ٹیم نے فوجی اڈے کی ناکہ بندی کردی اور سرچ آپریشن کیا جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔ تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی اور کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ایک سینئر پولیس اہلکار ایس پی ایس پرمار نے غیرملکی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ یہ واقعہ ملٹری سٹیشن کی کینٹین میں پیش آیا‘ تاہم یہ دہشت گردی کا حملہ نہیں تھا۔ حملے میں استعمال ہونے والی رائفل مل گئی۔ بیان کے مطابق یہ واقعہ صبح 4 بجکر 36 منٹ پر پیش آیا۔پاکستان اور اس کی افواج پر شب و روز ہرزہ سرائی کرنے والی بھارتی فوج اپنے ہی فوجیوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ سے 4 سے زائد فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ فوجیوں کا تعلق 80 میڈیم رجمنٹ سے ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق یہ کسی فدائی کا حملہ نہیں بلکہ اندرونی افراد کی طرف سے کی گئی کارروائی ہے۔ حملہ آور کی تلاش میں پولیس اور فوجی حکام ناکام ہیں۔ دو افراد جن کے پاس اسلحہ اور بارود موجود ہیں‘ اب بھی ملٹری سٹیشن میں موجود بتائے جاتے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔