وزیراعظم کا تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا عزم اور تقاضے

 اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف نے دانش سکول سائٹ کے معائنے کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ نوازشریف کی لیڈر شپ میں دانش سکول کا آغاز کیا، ایسے بچے جن کے والدین دنیا سے رخصت ہوگئے‘ دانش سکول ان کا سہارا بنا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں بچوں اور بچیوں کے ماں باپ کے پاس تعلیم کیلئے وسائل نہیں تھے، ہمیں تنقید کے نشتر کا سامنا کرنا پڑا کہ شہبازشریف یہ کیوں بنا رہا ہے، میں نے کہا جب امرا کیلئے ایچی سن کالج بن سکتے ہیں، تو غریب اور یتیم بچوں کیلئے درسگاہیں کیوں نہیں بنا سکتے۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کریں گے، صحیح معنوں میں بچوں اور بچیوں کو تعلیم سے آراستہ کریں گے۔
یہ حقیقت ہے کہ موجودہ مہنگائی کے دور میں غریب آدمی کیلئے اپنے بچوں کی تعلیم کا حصول ایک خواب بنتا جا رہا ہے۔ عام آدمی جو اپنے بچوں کیلئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنے سے قاصر ہے‘ وہ مہنگی تعلیم کے اخراجات کیسے برداشت کر سکتا ہے۔ بے شک حکومت کی طرف سے معیاری تعلیم کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کیلئے گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طرف سے ہنگامی طور پر سرکاری سکولوں کے دورے کئے گئے اور تعلیمی نظام میں بہتری لانے کا عزم باندھا گیا۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اس وقت سرکاری سکولوں کا تعلیمی نظام جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی شخصیت میں نہ وہ نکھار پیدا کر پا رہا ہے جو بہترین معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکے اور نہ ہی پاکستان کا شمار دنیا کے بہترین تعلیمی مدارس میں نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں سے فارغ التحصیل بچوں کو بیرون ملک جا کر اعلیٰ تعلیم کیلئے وہاں کے مدارس میں دوبارہ داخلہ لے کر خود کواپ گریڈ کرنا پڑتا ہے۔ اگر سرکاری اور نجی تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے یکساں تعلیمی نظام رائج کردیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان کا شمار دنیا کے بہترین تدریسی نظام والے ممالک میں نہ ہو سکے۔ بے شک موجودہ حالات میں ملک میں دانش سکولوں کی اشد ضرورت ہے مگر اسکے ساتھ ساتھ سرکاری تعلیمی اداروں میں بہتری لانے کی بھی ضرورت ہے تاکہ عام آدمی اپنے بچوں کی میعاری تعلیم کے حصول کا خوب پورا کرسکے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔اس عزم کو عملی قالب میں ڈھالنے کیلئے ضروری ہے کہ تعلیمی اخراجات کم کئے جائیں اور یکساں نصاب رائج کرکے ہر ایک کیلئے تعلیم کا حصول ممکن بنایا جائے۔ ملک میں شرح خواندگی بڑھا کر اور معیاری تعلیمی نظام لا کر دنیا میں پاکستان کا چہرہ روشن کیا جا سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...