کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن اتحاد نے حکومت مخالف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے مشاورتی اجلاس کے بعد اعلان کیا ہے کہ آج پشین اور چمن میں جلسے ہوں گے۔ کراچی میں 27 اپریل کو جلسہ ہوگا۔ جو لوگ سمجھتے تھے کہ پی ٹی آئی ختم ہو گئی ہے یہ ان کی خام خیالی ہے۔ احتجاجی تحریک کا بلوچستان سے آغاز کر کے ملک بھر میں آواز اٹھائیں گے۔ یہ تحریک پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے میں بھی جائے گی۔ پنجاب میں جلسے کریں گے۔ 6 جماعتی اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد رہنماؤں عمر ایوب، سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس کی۔ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ہم ایک ملک دو قوانین کا نظام ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن تحریک کا صدر محمود خان اچکزئی کو نامزد کر دے۔ آج ایک تاریخی اجلاس ہوا۔ ہمارا اتحاد بننے جا رہا ہے۔ فارم 47 سے اس حکومت کو رد کرتے ہیں۔ جہاں قانون کی پاسداری نہ ہو وہاں خوشحالی نہیں ہوتی۔ تحریک کا نام تحریک تحفظ آئین پاکستان رکھا گیا ہے۔ مہنگائی کے طوفان کو روکنے کے لئے تحریک چلائیں گے۔ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اجلاس کے اعلامیہ سے ہمارا اتفاق ہے۔ عوام کو دیوار سے لگا دیا۔ ان کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جارہا ہے۔ اپنے شوریٰ اجلاس کے بعد حتمی موقف سامنے رکھیں گے۔ عمر ایوب نے کہا کہ ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جس میں ہر پارٹی کا نمائندہ شامل ہوگا۔ کمیٹی آئین کے اہم نکات پر ایکشن پلان مرتب کرے گی۔ اگلا اجلاس لاہور میں 29 اپریل کو ہوگا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ آئین پاکستان کو اس کی روح کے مطابق بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ تحریک ملک کی بڑی تحریک کے طور پر سامنے آئے گی۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا۔ اس کا آغاز بیس سال پہلے ہونا چاہئے تھا۔ اگر اس وقت یہ تحریک شروع ہوتی تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔ قبل ازیں محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت 6 جماعتی اپوزیشن اتحاد کا اجلاس کوئٹہ میں ہوا۔ سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا، پی ٹی آئی کے عمر ایوب، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، سردار اختر مینگل، ایم ڈبلیو ایم کے علامہ راجہ ناصر عباس اور دیگر رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کی میزبانی سردار اختر مینگل نے کی۔