اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیائی ترقیاتی آئوٹ لک میں کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام معاشی بحالی کیلئے چیلنج ہے۔ مہنگائی میں آئندہ سال کمی متوقع ہے۔ جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال 2023-24 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی شرح نمو 1.9 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ مالی سال 2025 میں 2.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ مثبت نمو کی طرف واپسی زراعت اور صنعت دونوں میں بحالی کے علاوہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں بحالی سے آئے گی جو اصلاحاتی اقدامات پر پیش رفت اور ایک نئی اور زیادہ مستحکم حکومت میں منتقلی سے منسلک ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی کھپت میں اضافہ اور مارکیٹ کے طے شدہ شرح تبادلہ کی جانب بڑھنے سے کارکنوں کی ترسیلات زر میں اضافے سے ترقی کو تقویت ملے گی۔ تاہم اس گھریلو طلب موجودہ اخراجات میں اضافے اور سخت میکرو اکنامک پالیسیوں کی وجہ سے محدود رہے گی۔ مالی سال 2025 میں ہیڈ لائن افراط زر کی شرح کم ہو کر 15.0 فیصد رہنے کی توقع ہے کیونکہ میکرو اکنامک استحکام پر پیش رفت سے اعتماد بحال ہوا ہے۔ درآمدی پابندیوں میں نرمی اور معاشی بحالی سے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اضافے کی توقع ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ مالی سال 2024 کے پہلے 7 ماہ میں کم ہو کر 1.1 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر یقینی بیرونی امکانات کے باوجود اس سال ترقی پذیر ایشیا کی مجموعی نمو مستحکم رہے گی۔ زیادہ تر معیشتوں میں شرح سود میں اضافے کے چکر کے خاتمے کے ساتھ ساتھ سیمی کنڈکٹر کی طلب میں بہتری کی وجہ سے سامان کی برآمدات میں مسلسل بحالی خطے کے وسیع پیمانے پر مثبت نقطہ نظر کی حمایت کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی سازوں کو متعدد خطرات پر نظر رکھنی چاہیے جس سے بڑھتے ہوئے تنازعات اور جغرافیائی سیاسی تنائو سپلائی چین میں خلل ڈال سکتے ہیں اور اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھائو میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ امریکہ کی مالیاتی پالیسی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال، چین میں پراپرٹی مارکیٹ کا دبائو اور خراب موسم کے اثرات خطے کے لئے دیگر چیلنجز ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے لئے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک پر انحصار کرنا پڑے گا۔ جبکہ ملک میں رواں مالی سال مہنگائی 25 فیصد کی اونچی سطح پر رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت سیاسی غیریقینی اور سیلاب کے باعث سکڑ گئی۔ پاکستان میں گزشتہ سال گزشتہ 5 دہائیوں سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال زرعی پیداوار اور صنعتی شعبے میں بہتری آنے کی امید ہے جبکہ تعمیراتی شعبے میں لاگت بڑھنے اور ٹیکس میں اضافے سے ترقی متاثر ہوئی ہیے ملک میں آئندہ مالی سال شرح نمو 2.8 فیصد ہونے کا اندازہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایشیائی ممالک میں مقامی طلب و ترقی‘ برآمدات اور سیاحت بڑھنے سے خطے کی شرح نمو 4.9 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ خطے میں مہنگائی کی لہر میں کمی آئے گی۔ رپورٹ کے مطابق چین کی شرح نمو 4.8 فیصد جبکہ بھارت کی شرح نمو 7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ وفاقی وزیرِ اقتصادی امور احد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اے ڈی بی آئوٹ لْک رپورٹ حکومت کی درست اقتصادی پالیسیوں کی توثیق ہے۔ پائیدار معیشت کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ہمارے معاشی اقدامات سے روپے کی قدر مستحکم ہوئی۔