بہاولنگر واقعہ مقامی‘ بڑھا چڑھا کر پیش کرنا اداروں کو لڑانے کی گھناؤنی سازش

اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) حال ہی میں بہاولنگر میں ہونے والے ایک مقامی نوعیت کے واقعہ کو جس طرح بڑھا چڑھا کر اْچھالا گیا وہ انتہائی افسوسناک اور ملکی سلامتی کے اداروں کو متصادم کرنے کی ایک گھناؤنی سازش ہے۔ حقائق کی تفصیل میں گئے بغیر  آرمی اور پولیس کے بارے میں کیا جانے والا پروپیگنڈا مخصوص سیاسی مقاصد کی تکمیل کے علاوہ کچھ نہیں۔ ایسا منفی پروپیگنڈا نا صرف ملکی مفاد کے خلاف ہے بلکہ یہ ملک دشمن  عناصر  کے مذموم عزائم کی بھی تکمیل کرتا ہے۔ منفی پروپیگنڈا کرنے والے عناصر ایک معمولی مقامی نوعیت کے واقعے کو تو بے جا اچھال رہے ہیں لیکن وہ 2023ء کے اوائل میں پولیس لائن دھماکے کے فوراً بعد چیف آف آرمی سٹاف کی اس بات چیت کو یکسر صرف نظر کر رہے جس میں انہوں ملکی سلامتی کی جدوجہد میں نا صرف پولیس کی تعریف کی بلکہ پولیس کو ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔ بہت اچھا ہوتا اگر سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والے آرمی چیف کی تقریر کے مندرجہ ذیل اقتباسات کو بھی ملحوظ خاطر رکھتے۔ 23 فروری 2023ء کو آرمی چیف کا خیبر پختون خواہ میں پولیس لائن دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کے ساتھیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا تھا کہ ’’آپ کو اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ آپ ریاست کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یاد رکھو اللہ تعالیٰ آپ لوگوں کے ساتھ ہے۔ کیونکہ آپ اللہ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس بات کو جان لو کہ اللہ تعالی تمھارے دشمنوں کے ساتھ نہیں ہے۔ سنو اللہ تعالی کا حکم ہے کہ "بیشک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کی سزا یہی ہے کہ انہیں خوب قتل کیا جائے یا انہیں سولی دیدی جائے یا ان کے  ہاتھ  پاؤں کاٹ دئیے جائیں یا  زمین سے جلا وطن کردئیے جائیں۔ اس کے ساتھ  قرآن کریم کی یہ آیات بھی آپ کے علم میں ہونی چاہیے کہ (ترجمہ) "یہ ان کے لئے دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔" تو یہ ہے آپ کا قانون اور پھر اللہ کا قانون۔ یاد رکھیں آپ لوگ اللہ کے قانون پر چل رہے ہیں اور آپ اللہ کے سپاہی ہو۔ دنیا کی کوئی طاقت آپ کو شکست نہیں دے سکتی۔ میری بات یاد رکھیے کہ اللہ کی راہ میں قربانیاں بھی دینی پڑتی ہیں لیکن اس راہ میں  کوئی آپ کو ہرا نہیں سکتا۔ آپ  اس جذبے اور اس ایمان کے ساتھ میدان میں اترا کریں۔ پوری پاک فوج ہر لمحہ ہر وقت  آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہمیں اپنی پولیس اور اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر فخر ہے‘‘۔ آرمی چیف کی اس بات چیت کے بعد کوئی وجہ نہیں رہتی کہ اداروں کے درمیان غلط فہمی پیدا کی جائے۔ پاکستان ایک انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ بحیثیت قوم ہمیں مختلف چیلنجز  کا سامنا ہے۔ ایسے حالات میں اگر ہم اپنے اداروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کریں گے تو اس کا مجموعی خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑے گا۔ آرمی چیف نے پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں سے اپنے حالیہ خطاب میں  عصر حاضر میں لڑی جانے والی ففتھ جنریشن وار کے حقائق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ " ہم سب مل کر اپنی ریاست کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اللہ تعالٰی کا حکم ہے جو زمین پر فساد پھیلاتا ہے اس کے لئے دنیا اور آخرت دونوں میں درد ناک عذاب ہے۔ ہم اللہ کے سپاہی ہیں اور حق کی راہ میں سینہ سپر ہیں۔  ہمیں دنیا کی کوئی طاقت زیر نہیں کرسکتی کیونکہ اللہ کی نصرت ہمارے ساتھ ہے۔ ہم اپنے وطن کی حفاظت کے لئے کسی بھی قسم کی بڑی سے بڑی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج، پولیس اور تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر فسادیوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیں گے اور وطن عزیز کی سلامتی کی جانب اٹھنے والی ہر اندرونی اور بیرونی سازش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے"۔

ای پیپر دی نیشن