بہاولنگر واقعہ: بے بنیاد پراپیگنڈا کیا گیا، آئی ایس پی آر: حقائق جاننے کیلئے جوائنٹ ٹیم بنا دی، ترجمان حکومت پنجاب

Apr 13, 2024

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں بہاولنگر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جسے فوج اور پولیس حکام کی مشترکہ کوششوں سے فوری طور پر حل کر لیا گیا۔ اس کے باوجود بعض عناصر کی جانب سے ریاستی اداروں اور سرکاری محکموں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ مکمل حقائق جاننے کے لئے، اس واقعہ کے ذمہ داران کے تعین، قوانین کی خلاف ورزی، اختیارات کے ناجائز استعمال کے مرتکب اہلکاروں کے تعین کے لئے سکیورٹی اور پولیس اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ انکوائری کی جائے گی۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) ترجمان حکومت پنجاب نے بتایا کہ بہاولنگر واقعہ افسوسناک ہے اور پنجاب حکومت نے اس واقعہ کے حقائق جاننے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے محکمہ داخلہ کے ساتھ دیگر سکیورٹی اداروں پر مشتمل جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مفاد پرستوں کو پاکستان کی خدمت کرنے والی تمام فورسز کے درمیان موجود اتحاد اور تعاون کے جذبے کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دوسری طرف آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بہاولنگر واقعہ کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ بہاولنگر کے واقعہ پر سوشل میڈیا پر اداروں میں ٹکراؤ کا تاثر دینے کی کوشش کی گئی۔ آر پی او بہاولپور اور آرمی کی مقامی کمانڈ نے علاقے کا دورہ کیا۔ ملک دشمن کالعدم تنظیم واقعے کو بنیاد بنا کر عوام میں اداروں کے درمیان ٹکراؤ کا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، کالعدم تنظیم یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اب ہم خدانخواستہ دشمن کے پیچھے نہیں جائیں گے۔ پنجاب پولیس کے جوانوں میں مایوسی پھیلانے کے لئے بعض پرانے واقعات کی ویڈیوز کو بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ سپیشل انیشئیٹو پولیس سٹیشنز کے ایس او پیز کو فالو نہ کرنے کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ دونوں اداروں نے مل کر فوری علاقے کا دورہ کیا، میٹنگز کی گئی، معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا گیا۔ پاکستان زندہ باد، پاک فوج اور پنجاب پولیس زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق معاملے کی جوائنٹ انوسٹی گیشن انکوائری قائم کر دی گئی ہے۔ جوائنٹ انوسٹی گیشن انکوائری کے دوران قانون کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے بھی واقعہ میں ملوث افراد کے ذاتی عمل کی نشاندہی، ذمہ داران کے تعین کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔ پنجاب حکومت کی قائم کردہ انکوائری کمیٹی میں مسلح افواج، پنجاب پولیس اور سول حکام شامل ہیں۔ پنجاب پولیس کی ڈاکوؤں، چوروں، بدمعاشوں اور سماج دشمن عناصر کے ساتھ جنگ اسی جوش و جذبے کے ساتھ جاری رہے گی۔ پنجاب پولیس اور تمام سکیورٹی ادارے مل کر دہشت گردوں اور شرپسندوں کو نیست و نابود کرکے پاکستان کو محفوظ بنانے کے مشن پر گامزن رہیں گے۔ فورس پر لازم ہے کہ سوشل میڈیا ٹرولنگ یا غیر ضروری تنقید پر کان نہ دھرے اور گمراہ گن پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو۔ پولیس قیادت اور فورس نے مل کر میانوالی، کچہ آپریشن، ڈی جی خان، جڑانوالہ ہر جگہ وطن دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملایا ہے۔ فورس کی ویلفیئر، 23 ہزار پروموشنز، جدید ٹریننگ، گھروں کی فراہمی، لیگل ایڈ سمیت ہر موقع پر محکمہ اہلکاروں کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔ ملک و قوم کی خدمت و حفاظت پولیس فورس کا نصب العین ہے جسے بھرپور لگن کے ساتھ سر انجام دینا فورس پر لازم ہے۔

مزیدخبریں