نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مشرقی ایشیا اور پیسیفک میں گرمی کی پے درپے زبردست لہر سے لاکھوں بچے خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور انہیں اور دیگر کمزور طبقوں کو بڑھتے درجہ حرارت سے بچانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ گرمی کی صورتحال کو مانیٹر کرنے والے عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ سال 2024ء اب تک کا سب سے گرم سال ثابت ہونے جارہا ہے، جس کی وجہ ماحولیاتی شدت اور گرین ہاؤس گیس کی بڑھتی ہوئی تابکاری ہے۔اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) کے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق مشرقی ایشیا اور پیسیفک میں رہنے والے 24 کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچے مستقبل میں گرمی کی لہر سے متاثر ہوسکتے ہیں، جس سے انہیں مختلف بیماریوں اور موت کا خطرہ ہے۔عالمی ایجنسی نے مزید کہا کہ خطے کے بہت سے ممالک پہلے سے سخت گرمی کا سامنا کررہے ہیں اور درجہ حرارت 40 ڈگری سے زیادہ اور تاریخی سطحوں پر جارہا ہے، آنے والے ہفتوں میں اس رجحان میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔
خبردار! گرمی کی لہر،لاکھوںایشیائی بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے: اقوام متحدہ
Apr 13, 2024