چمن (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے شمال بالائی اور پاک افغان سرحدی علاقے غیر معمولی ریت کے طوفان کے زیر اثر آگئے۔ افغانستان کے سرحدی ریگستان سے اٹھنے والا ریتلا طوفان پاکستانی علاقوں چمن، قلعہ عبداللہ، پشین، گلستان، جنگل پیر علیزئی اور سرانان میں داخل ہوگیا۔ طوفانی ہواؤں کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جس سے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے جبکہ کئی علاقوں میں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور کچی دیواریں، سولر پینلز گر گئے۔ لیویز کنٹرول روم کے مطابق چمن، قلعہ عبداللہ اور پشین کے اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا‘ کوئٹہ‘ ژوب‘ تربت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بادل برس پڑے۔ خیبر پی کے کے مختلف علاقوں میں بھی بارش ہوئی۔ پارا چنار اور ملحقہ علاقوں میں بارش اور برفباری ہوئی۔ وادی نیلم کے سیاحتی مقامات پر آندھی کے ساتھ بارش ہوئی۔ پنجاب‘ خیبر پی کے ‘ گلگت بلتستان اور کشمیر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی نوید ہے۔ آندھی اور جھکڑ چلنے کا امکان ہے۔ سورپ کے علاقے تنک کے باغ میں بیٹھے ہوئے نوجوانوں پر آسمانی بجلی گر گئی جس سے دو نوجوان جاں بحق اور ایک نوجوان زخمی ہو گیا۔ پشین میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا‘ ایک شخص دم توڑ گیا۔جبکہ کوئٹہ، پشین، مستونگ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید موسلادھار بارش کی پیشگوئی ہے۔ علاوہ ازیں پشین کے رہائشی علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک اور شخص جاں بحق ہوگیا۔ ایک اور شخص، جسے بعد میں لیویز نے ظاہر شاہ کے نام سے شناخت کیا، ضلع قلعہ سیف اللہ میں اسی طرح کے ایک واقعے میں جاں بحق ہوا۔ بلوچستان بھر میں طوفانی بارش نے صوبے کے مختلف علاقوں میں درجنوں کچے مکانات کو نقصان پہنچایا۔ مزید موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کے ساتھ پی ڈی ایم اے نے صوبے بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا۔