لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ درختوں کی بے تحاشہ و غیر قانونی کٹائی اور قدرتی جنگلات کی کٹائی و تباہی کی وجہ سے شیشم کے درختوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ شیشم کے درخت یا ’’روز وڈ‘‘ کو پاکستان میں معدومیت کے شدید خطرے کا سامنا ہے۔ یہ شاندار درخت، اپنی مضبوط لکڑی اور خوبصورت فرنیچر کی وجہ سے انتہائی قیمتی اور ملک کے ماحولیاتی نظام اور معیشت کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔ اس کی کمی کی ایک بنیادی وجہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اس کی لکڑی کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ فرنیچر، موسیقی کے آلات اور آرائشی اشیا کی تیاری کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ جنگلات کی بے دریغ کٹائی نہ صرف ان درختوں کو کم کرتی ہے بلکہ ماحولیاتی نظام کے توازن میں بھی خلل ڈالتی ہے۔ جس کے نتیجے میں مٹی کا کٹائو زیادہ ہوتا ہے۔ حیاتیاتی تنوع میں کمی آتی ہے اور آب و ہوا پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسے بچانے کیلئے حکومتی اور سماجی دونوں سطحوں پر ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے۔