غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے سے ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید

غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔12 اپریل کو غزہ شہر میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے کم از کم 25 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔غزہ شہر کے شمالی مغربی حصے میں سدرہ نامی علاقے میں اسرائیلی فوج نے Al Tabatibi خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا۔کئی منزلہ گھر میں درجنوں افراد موجود تھے اور اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے وہ ملبے کا ڈھیر بن گیا۔33 سالہ Shadi Al Tabatibi نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے ان کے کزن کے گھر کو نشانہ بنایا، جس میں ہمارے خاندان کے بے گھر افراد موجود تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس حملے میں ان کے 25 سے زیادہ رشتے دار شہید ہوگئے، جو سب عام افراد تھے۔امدادی کارکنوں کے مطابق گھر کے ملبے تلے اب بھی متعدد افراد زندہ موجود ہیں مگر انہیں نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ غزہ میں رات بھر مختلف مقامات پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 2 فلسطینی شہید ہوئے۔غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 33 ہزار 634 فلسطینی شہید جبکہ 76 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے فلسطینیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔وسطی مغربی کنارے کے Al-Mughayyir نامی قصبے میں یہودی انتہا پسندوں کی جانب سے کیے گئے حملوں میں ایک فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے فلسطینیوں کی متعدد املاک کو بھی نذر آتش کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ ایک یہودی آباد کار کی مبینہ گمشدگی کے بعد کیا گیا۔اسرائیلی فوج کی جانب سے بھی مغربی کنارے کے متعدد حصوں پر چھاپے مار کر فلسطینیوں سے تفتیش کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن